شہباز حکومت کا ایک ہزار ارب روپے کے 118 منصوبے ختم کرنے کا اعلان

AA1FrNjv.img

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے کفایت شعاری اور ترجیحات کے ازسرِ نو تعین کے تحت 1000 ارب روپے مالیت کے 118 ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے فوری طور پر 100 ارب روپے کی بچت متوقع ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترقیاتی مد میں 1000 ارب روپے مختص کیے جائیں گے، جو رواں برس کے مقابلے میں 100 ارب روپے کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محدود وسائل کے باعث صرف قومی اسٹریٹجک منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگلے تین برسوں میں سکھر-حیدرآباد موٹروے کو مکمل کرنے کا ہدف ہے، جب کہ دیامر بھاشا ڈیم، چمن روڈ اور قراقرم ہائی وے فیز 2 جیسے منصوبے بھی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بھارت کی جانب سے دیامر بھاشا ڈیم پر اعتراضات کے تناظر میں اس منصوبے کی بروقت تکمیل قومی سلامتی سے جڑا معاملہ بن چکی ہے۔

سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لیے جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 4.2 فیصد، زرعی شعبے کا 4.5 فیصد، لائیو اسٹاک 4.2 فیصد اور صنعتی شعبے کے لیے 4.3 فیصد تجویز کیا گیا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ بلوچستان کے لیے آئندہ بجٹ میں 250 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ ضم اضلاع کے لیے 70 ارب روپے اور سوشل سیکٹر کے لیے 150 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ این-25 منصوبے کے لیے 120 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سخت مالی حالات اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تحت اخراجات پر سخت کنٹرول رکھا جا رہا ہے، قرضوں کی ادائیگی کے بعد ترقیاتی فنڈز محدود ہو جاتے ہیں۔ وزیراعظم نے بھی ترقیاتی فنڈز کے مؤثر استعمال کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران اصلاحات کے ذریعے کئی ارب روپے کی بچت کی گئی، اور 664 ارب روپے توانائی، انفراسٹرکچر، پانی، ٹرانسپورٹ اور فزیکل پلاننگ پر خرچ کیے جائیں گے۔ گزشتہ برس ترقیاتی بجٹ 1400 ارب تھا، جو کٹوتی کے بعد 1100 ارب رہ گیا تھا۔

اوورسیز پاکستانیوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں نے دو سال میں ترسیلات زر میں 10 ارب ڈالر کا اضافہ کیا، اور امید ہے کہ اگلے پانچ برسوں میں ترسیلات 50 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آئندہ مالی سال کے دوران برآمدات کا ہدف 35 ارب ڈالر اور ترسیلات زر کا ہدف 39 ارب ڈالر رکھا گیا ہے، تاکہ ملکی معیشت کو خود کفالت کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔
 

Back
Top