شہباز حکومت سے دلبرداشتہ،معاشی ماہر قیصر بنگالی نے حکومتی عہدے چھوڑ دیئے

14qaisibebwicketdown.png

حکومت کی طرف سے اپنے اخراجات میں کمی نہ کرنے اور غلط پالیسیوں سے دلبرداشتہ رکن رائٹ سائزنگ کمیٹی ماہر معیشت ڈاکٹر قیصر بنگالی نے اپنے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ماہر معیشت ڈاکٹر قیصر بنگالی کے پاس رائٹ سائنزنگ کمیٹی کی رکنیت کے علاوہ 3 مختلف حکومتی کمیٹیوں کے عہدے موجود تھے جن میں کفایت شعاری کمیٹی، رائٹ سائزنگ کمیٹی اور حکومتی اخراجات میں کمی کیلئے قائم کی گئی کمیٹی کے رکن تھے۔

ماہر معیشت ڈاکٹر قیصر بنگالی نے حکومتی کمیٹیوں میں دیئے گئے عہدوں سے مستعفی ہوتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے اخراجات میں کمی لانے کے لیے سنجیدہ نہیں ہے اور تجاویز پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا اس لیے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ قیصر بنگالی نے تحریری استعفیٰ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب اور سیکرٹری کابینہ کامران افضل کو ارسال کر دیا ہے جس کی تصدیق بھی کر دی گئی ہے۔


قیصر بنگالی کا کہنا تھا کہ اخراجات میں کمی لانے کے لیے حکومتی نے اچھی کوششیں کیں، سرکاری اخراجات کم کرنے کے لیے یہ تینوں کمیٹیاں انتہائی اہم اور ان کی طرف سے اہم تجاویز بھی سامنے آئیں۔ اخراجات میں کمی کے لیے بنائی گئی ان کمیٹیوں نے 70 سرکاری اداروں اور 17 سرکاری کارپوریشنز کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد رپورٹ بھی پیش کر دی ہے۔

سرکاری اخراجات کو کم کرنے کے لیے کمیٹیوں نے 17 ڈویژن، 50 سرکاری محکمے بند کرنے کی تجویز دی ہے مگر ان تجاویز پر حکومت کی طرف سے سنجیدگی پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا بلکہ اس کے برعکس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اخراجات کم کرنے کیلئے افسران کو نکالنے کے بجائے چھوٹے ملازمین کو نوکریوں سے ہٹایا جا رہا ہے جو مختلف محکموں میں موجود 17 سے 22 گریڈ کے افسران کو بچانے کی کوشش ہے۔

قیصر بنگالی کا کہنا تھا کہ اگر تجویز کردہ محکموں میں سے بڑے افسران کو ہٹا دیا جائے تو سالانہ بنیادوں پر 30 ارب روپے کے اخراجات میں کمی ہو گی جبکہ حکومت نے گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کی نوکریاں ختم کرنی شروع کر دی ہیں۔ حکومتی اقدامات کے باعث معیشت مزید تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے اور اس وقت پاکستان کی معاشی صورتحال دیکھی جائے تو یہ وینٹی لیٹر پر ہے۔

قیصر بنگالی نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کے باعث بین الاقوامی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) ودیگر ادارے قرضے دینے کو تیار نہیں ہے۔ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث شہریوں کا گھریلو بجٹ تباہ ہو چکا ہے اور وہ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں، ایسے میں حکومت کی طرف سے دیئے گئے عہدوں پر کام نہیں کر سکتا۔

https://twitter.com/x/status/1830583355399970991
https://twitter.com/x/status/1830587099705458905
 
Last edited by a moderator:

Back
Top