شمالی کوریا میں سیلاب سے ہلاکتیں،30 افسران کو سزائے موت سنا دی گئی

11niririmjjjsisjduns.png

شمالی کوریا میں آنے والے سیلاب سے ملک بھر میں ہونے والی تباہی اور شہریوں کی ہلاکت کے بعد 30 افسران کو کرپشن وفرائض سے غفلت برتنے پر سزائے موت دے دی گئی۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں شمالی کوریا میں سیلاب آنے کے بعد ملک بھر میں تباہی اور شہریوں کی ہلاکتیں ہونے کے باعث ملک کے سربراہ کم جونگ اُن کے احکامات پر 30 افسران کو کرپشن وفرائض سے غفلت برتنے پر سزائے موت دیدی گئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس خبر کی اب تک غیرجانبدار ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی تاہم ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کرپشن ودیگر سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے پر عبرتناک سزائیں نہ جائیں تو مجرموں کے حوصلے بڑھ جاتے ہیں۔ مجرم سزا نہ ملنے کے باعث کسی بھی طرح کا خوف محسوص کیے بغیر اپنی روش پر گامزن رہتے ہیں اس لیے انہیں ایسی سخت سزا دینا ضروری ہے۔


اعلیٰ افسران کا کہنا تھا کہ کم جونگ اُن نے ایک اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ ملک بھر میں سیلاب سے 4 ہزار شہری ہلاک ہوئے اور لاکھوں افراد کے بے گھر ہونے کے ذمہ دار سرکاری افسروں کیخلاف سخت کارروائیاں ہونی چاہئیں تاہم اب اطلاعات ہیں کہ 20 سے 30 افسروں کو کرپشن یا فرائض سے غفلت پر سزائے موت دے دی گئی ہے۔

کم جونگ اُن نے ایک مہینے پہلے ہی حالیہ سیلاب کے بعد ہونے والی ہلاکتوں اور تباہ کاریوں کا جائزہ لینے کے منعقد اجلاس میں چیگینگ صوبے میں کمیونسٹ پارٹی کے رہنما کو برطرف کر دیا تھا۔ کمیونسٹ پارٹی کے رہنما اس منصب پر 2019ء سے ذمہ داریاں سرانجام دے رہے تھے تاہم برطرفی کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا عندیہ بھی دیا گیا تھا۔


شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن ایسی طرزِ حکمرانی اختیار کیے ہوئے ہیں جس کے بارےیقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا اور وہ عجیب وغریب احکامات جاری کرنے کے ساتھ ساتھ چھوٹے موٹے جرائم پر بھی سزائے موت دیتے رہتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل کم جونگ اُن نے ایسا یہ عجیب و غریب حکم جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی شہری بلاوجہ نہ ہنسے، اگر اس قانون کی خلاف ورزی ہوئی تو سخت قانونی کارروائی ہو گی۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
ہم سادہ سے لو گ ہیں زیادہ کا لالچ بھی نہیں کرتے شریف خاندان کو ایک ہی مرتبہ لٹکانے پر خوش ہو جائیں گے

اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدا
لڑتے ہیں اور ہاتھ میں تلوار بھی
نہیں


 

Back
Top