
جو قاتل سزائے موت کے منتظر ہیں وہ بھی اگر چیف جسٹس کامران شاہد کو انٹرویو دے دیں تو ان کی سزا ختم ہو جائے گی!: سوشل میڈیا صارف
تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کا انٹرویو لینے والے سینئر صحافی وتجزیہ کار کامران شاہد نے گزشتہ روز سینئر صحافی اجمل جامی کے پروگرام "نقطہ نظر" میں شریک ہوئے۔ پروگرام کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اگر ایک بندہ عدالتوں کو مطلوب ہے یا پولیس کو مطلوب ہے اور وہ مجھے انٹرویو دے دیتا ہے تو اس کے بعد کوئی وجہ نہیں کہ وہ کسی کی بھی کسٹڈی میں رہے۔ کامران شاہد نے کہا کہ مجھے انٹرویو دینے کے بعد عدالتوں یا پولیس کو مطلوب شخص بالکل آزاد ہے۔
کامران شاہد کا ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ معروف قانون دان آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو مبارکباد دیتا ہوں کہ ہمارے پی ڈی ایم سپورٹر اینکر حضرات اب جج بن چکے ہیں۔ جسٹس کامران شاہد نے عثمان ڈار کو برآمد کر کے اپنی عدالت میں پیش کیا اور انٹرویو لیا۔
انہوں نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ صاحب ہمیں شرم آرہی ہے! آپ نے کہا تھا میں آئین کی پاسداری کروں گا کیا یہ آئین کی پاسداری ہے؟ شہریوں کو اغوا کر کے پریس کانفرنسیں کروائی جا رہی ہیںاگر یہ سلسلہ ایسے ہی جاری رہا تو وکلاء آپ کے ساتھ کھڑے نہیں ہونگے۔ چیف جسٹس نے عمران ریاض اور عثمان ڈارکو بلا کر کیوں نہیں پوچھا کہ وہ کہاں تھے؟ جسٹس کامران شاہد کے پروگرام کا نوٹس کیوں نہیں لیا؟
https://twitter.com/x/status/1709949773439246523
فیاض شاہ نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ: ملک کی عدالتوں میں جو قاتل سزائے موت کے منتظر ہیں وہ بھی اگر چیف جسٹس کامران شاہد کو انٹرویو دے دیں تو ان کی سزا ختم ہو جائے گی!
https://twitter.com/x/status/1710016820055335228
شمس خٹک نے لکھا کہ کیا کامران شاہد چیف جسٹس لگ گئے ہیں یا وہ آئین اور قانون سے بالا ہیں؟ ملک کے منصف کہاں پر سو رہے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1709958527937053143
عثمان ڈار اب آزاد ہیں، جسٹس کامران شاہد نے اجمل جامی کے شو میں فیصلہ جاری کر دیا ہے!
https://twitter.com/x/status/1709968144649884104
ایک صارف نے لکھا کہ: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس جناب کامران شاہد نے 45 منٹ عثمان ڈار کیس کی سماعت کرنے کے بعد انہیں 9 مئی سمیت تمام الزامات سے باعزت بری کر دیا ہے!
https://twitter.com/x/status/1710261463485391043
ایک صارف نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں کے اغوا کاری کیس کا فیصلہ جاری کر دیا گیا۔ جسٹس کامران شاہد کا انتہائی اہم ترین نوٹ! اگر ایک بندہ کورٹس کو مطلوب ہو پولیس کو مطلوب ہو اور مجھے انٹرویو دے دے تو اس کے بعد کوئی وجہ نہیں بنتی کہ وہ کسٹڈی میں رہے کسی کی بھی کسٹڈی میں رہے بلکہ انٹرویو دینے کے بعد وہ بالکل آزاد ہیں!
https://twitter.com/x/status/1709968141869343209
خالد یوسف چودھری نے لکھا کہ: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، چیف جسٹس عامر فاروق ، چیف جسٹس امیر بھٹی اور دیگر سینکڑوں سیشن و ہائی کورٹ ججز سے طاقت ور آدمی کامران شاہد! جو کہہ رہا کہ بندہ عدالتوں کو مطلوب ہو یا پولیس کو مطلوب ہو اگر مجھے انٹرویو دے دے تو اسے رہائی سے کوئی نہیں روک سکتا! سپریم کورٹ و ہائی کورٹ کے ججز اب چھولے بیچیں!
https://twitter.com/x/status/1709955167817490541
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3justiceaftabbajwakhkksh.png