
ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے ملکی معیشت کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجا دی، انہوں نے خبردار کیا ہے کہ فوری طور پر مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو حالات مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خبردار کیا کہ فوری طور پر مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو حالات مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا پاکستان کے معاشی حالات تیزی سے مسلسل خرابی کی طرف جارہے ہیں۔آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے باوجود مزید مسائل پیدا ہورہے ہیں،پاکستان میں ٹیکس کی کلیکشن کم ہوئی ہے جس کی وجہ سے آئی ایم ایف ناراض ہے۔
شبرزیدی نے نے کہا آئی ایم ایف نے800ارب روپے کے مزید ٹیکسز لگانے کا مطالبہ کیا ہے لیکن موجودہ حکومت اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ مزید ٹیکسز لاگو کرے،حکومت مزید ٹیکسز نہیں لگاتی تو نتیجے میں یقیناً آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیڈلاک پیدا ہوگا، موجودہ حکومت نے ریونیو اور ٹیکس کلیکشن میں کوئی بہتری نہیں کی۔
ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا رسک ریٹ بھی مسلسل بڑھتا جارہا ہے جس کی وجہ سے بھی عالمی سطح پر پاکستان پر اعتماد ختم ہورہا ہے۔
اس موقع پر عابد سلہری نے کہا کہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سکیم میں 40 فیصد انخلاء ہوچکا ہے، روپے کی قدر میں کمی ہورہی ہے، ہم تویشناک صورتحال کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shabbhhii.jpg
Last edited: