
آکلینڈ: پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے نیوزی لینڈ کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی باؤلر کو ایک اوور میں چار چھکے لگ جانا کوئی بڑی بات نہیں ہے، لیکن شاہین شاہ آفریدی کو انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنی جگہ بنانے کے لیے اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہوگا۔
عاقب جاوید نے کہا کہ فاسٹ بولرز کی کارکردگی میں مسلسل بہتری آتی رہنی چاہیے۔ انہوں نے شاہین شاہ آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ بین الاقوامی کرکٹ میں اپنا نام روشن کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنی گیم کو اور زیادہ بہتر کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں چھوٹی باؤنڈریز ہیں، اور اگر پاکستانی بلے باز اوپر سے اچھا اسکور کرتے ہیں تو وہ میچ جیت سکتے ہیں۔
عبوری ہیڈ کوچ نے کہا کہ پاکستان ٹیم کم بیک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس سیریز کو جیتنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز میں کھیلنا آسان نہیں ہوتا، لیکن یہ چیلنج نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک بہترین موقع ہے۔
عاقب جاوید نے کہا کہ پہلے دو میچ ہارنے کے بعد لوگ ناراض ہیں، لیکن تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ایک سے دو تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تشکیلِ نو کے مرحلے سے گزرنے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ ٹیم جیتنا چھوڑ دے، بلکہ یہ عمل نوجوان کھلاڑیوں کو موقع فراہم کرنے کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن کھلاڑیوں نے ملک سے باہر کم کرکٹ کھیلی ہو، انہیں ابتدائی مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔
سرفراز احمد کی کپتانی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ یہ بحث چار سال پرانی ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ٹیم ٹی ٹوئنٹی میں بہترین تھی، اسے بھی دو سال ہو چکے ہیں، اور ان دو سالوں میں کرکٹ کا معیار بدل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں الگ سے ٹیمیں بنائی جا رہی ہیں، اور پاکستان بھی اسی سمت میں کام کر رہا ہے۔
عبوری ہیڈ کوچ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں اسٹرائیک ریٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایشیا کپ اور ورلڈ کپ دونوں اہم ایونٹس بھارت میں ہوں گے، جہاں ایشیا کی وکٹوں پر لمبے اسکور بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں ہونے والی سیریز میں لمبے اسکور نہیں بنتے، اور جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا جیسی مشکل کنڈیشنز میں کھیلنا آسان نہیں ہوتا۔
عاقب جاوید نے کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں کو مشکل کنڈیشنز میں کھیل کر جو اعتماد ملے گا، وہ ایشیا کی کنڈیشنز میں ان کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کی اصل تیاری ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کے لیے ہے، اور جب صائم ایوب اور فخر زمان جیسے کھلاڑی ٹیم میں واپس آئیں گے، تو ٹیم مزید مضبوط ہو جائے گی۔
انہوں نے اختتام پر کہا کہ پاکستان ٹیم کے پاس صلاحیت موجود ہے، اور وہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں واپسی کر سکتی ہے۔ انہوں نے کھلاڑیوں پر زور دیا کہ وہ مشکل حالات میں بھی اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں اور مستقبل کے بڑے ایونٹس کے لیے خود کو تیار کریں۔