سیکرٹری آئی ٹی کی انٹرنیٹ کی بندش کے غلط اعداد و شمار پیش کرنے کی نشاندہی

FL2797WBc.jpg



سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور ٹیلی کام کے اجلاس میں سیکریٹری آئی ٹی نے انٹرنیٹ کی بندش سے متعلق غلط اعداد و شمار پیش کیے جانے کا انکشاف کیا۔ یہ اجلاس سینیٹر پلوشہ خان کی صدارت میں پارلیمنٹ لاجز، اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

سیکریٹری آئی ٹی نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ انٹرنیٹ کی بندش سے ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوا، جسے انہوں نے بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے جھوٹے دعوے غیر ملکی سرمایہ کاری کو متاثر کر سکتے ہیں اور انہوں نے یقین دلایا کہ مستقبل میں اس طرح کی صورت حال سے بچنے کی کوشش کی جائے گی۔

چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے کہا کہ پاکستان اس وقت دنیا میں 97 ویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں سات سب میرین کیبلز موجود ہیں، اور افریقہ ٹو کیبل کی کنیکٹیویٹی اس سال متوقع ہے، جب کہ مزید چار سب میرین کیبلز آئندہ سالوں میں منسلک ہوں گی۔

اجلاس کے دوران سوشل میڈیا سے متعلق شکایات کا بھی ذکر ہوا۔ پی ٹی اے کو روزانہ سوشل میڈیا مواد کی تقریباً 500 شکایات موصول ہوتی ہیں، جن میں سے 80 فیصد مواد کو بلاک کر دیا جاتا ہے جبکہ 20 فیصد مواد کو بلاک نہیں کیا جاتا۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال کیا کہ کیا کسی خاص علاقے میں انٹرنیٹ بند کرنے کی قانونی بنیاد موجود ہے؟ جس پر وزارت آئی ٹی کے حکام نے وضاحت کی کہ قانون میں کسی مخصوص علاقے کے بارے میں وضاحت نہیں کی گئی; تاہم، رولز کے مطابق وزارت داخلہ پی ٹی اے کو ہدایت دے سکتی ہے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ 2016 سے وزارت داخلہ کے خطوط کی بنیاد پر انٹرنیٹ بند کرنے کی کارروائیاں ہوتی رہی ہیں، اور اس حوالے سے قانون کی حتمی رائے وزارت قانون اور وزارت داخلہ ہی فراہم کر سکتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے احکامات پر بھی کئی بار سوشل میڈیا ایپس کو بند کیا گیا ہے۔

اجلاس کے دوران وی پی این سروس پرووائیڈرز کی رجسٹریشن کے بارے میں بھی بات ہوئی، جس کا عمل 19 دسمبر کو شروع کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی سی ایل کو وی پی این رجسٹریشن کے لیے ایک بڑی کمپنی نے درخواست دی ہے، اور توقع ہے کہ کئی دیگر درخواستیں بھی آئیں گی۔

سینیٹر ہمایوں مہمند کے سوال پر کہ آیا کمپنیوں سے ایسی حساس معلومات مانگی گئی ہیں جو ان کو مشکلات میں ڈال سکتی ہیں، چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ وی پی این سروس پرووائیڈرز کے حوالے سے پاشا کے ساتھ مشاورت کی گئی ہے۔

یہ اجلاس معلومات کی درستگی اور انٹرنیٹ کی کارکردگی کے حوالے سے اہمیت پیش کرتا ہے، اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے بہتر حکمت عملی اپنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔​
 

Back
Top