سیلاب متاثرین کیلئے کھانے پینے کے علاوہ خواتین کے سینیٹری پیڈز بھی ضروری

sentr1131.jpg

ملک میں حالیہ مون سون سے سیلابی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے جس سے نہ صرف شہریوں کے گھر، مساجد اور جانور متاثر ہوئے ہیں بلکہ اس سیلاب نے ملک کے بڑے انفرااسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

عوام دل کھول کر عطیات بھیج رہے ہیں اور امداد تو کر رہے ہیں مگر آگاہی ضروری ہے کہ تمام بنیادی اشیا کے ساتھ خواتین کے سینیٹری پیڈز بھی کس قدر ضروری ہیں۔

حکومتی اعدادوشمار کے مطابق سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں جبکہ مجموعی طور پر 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد پاکستانی سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔

اب سیلاب زدگان کے لیے ریلیف کا کام کرنے والے غیر سرکاری فلاحی اداروں اور رضاکار تنظیمیوں کی جانب سے ریلیف کے لیے دیے جانے والے سامان میں خواتین کے لیے سینیٹری پیڈز بھی مانگے گئے ہیں۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی بہت سے لوگ آگاہی پھیلا رہے ہیں کہ سیلاب زدگان کو بھیجے جانے والے سامان میں خواتین کے لیے سینیٹری پیڈز بھیجنا کیوں ضروری ہیں۔ اب اداکارہ حنا الطاف نے اس حوالے سے ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا ہے جس میں اس کی ضرورت پر زور دیا ہے۔


اداکارہ نے اپنے پیغام میں اس بات پر زور دیا ہے کہ خصوصی طور پر خواتین کے سینیٹری پیڈز اور بچوں کے ڈائپرز ضرور عطیہ کریں تاکہ ان کی مشکلات کم ہوں۔ آپ کے پاس کچھ بھی اضافی پڑا ہے تو اسے عطیہ کر دیں اس سے بھی فرق پڑےگا۔
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Agreed..Ye baat andar khatay sab help karnay wali tanzeemo ko sochna chahay.kiyo ke floods ke rukkay howay pani se koi bhi infection bohat jald phailta ha..Openly medias ke through nahi tu locally is mesg ko spread karain..Pehlay hi hamaray gao ki ghareeb aurtain sanitation ka khial nahi rakh pati paisay na honay ki waja se..
 

ali-raj

Chief Minister (5k+ posts)
effectes don't use sanitary napkins, they use cloth pieces.
give them those, be focused on food, cloth and housing.
 

Back
Top