
ملکی سیاست میں ہلچل ہچی ہوئی ہے، حکومت اور اپوزیشن میدان میں اترے ہوئے ہیں، ایک دوسرے کو شکست سے دوچار کرانے کیلئے تگ و دو میں لگے ہوئے ہیں،سیاسی گہما گہمی سے ملک میں اسٹاک ایکسچینج میں بھی منفی رحجان دیکھنے میں آرہاہے، گزشتہ ہفتے بھی کاروبار میں منفی رحجان رہا۔
اسٹاک ایکسچینج رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہفتے میں 100انڈیکس 624 پوائنٹس کمی ہوئی،ایک ہفتے میں 100 انڈیکس1.4 فیصد کمی سے43029 پر بند ہوا،جب کہ کاروباری ہفتے میں 100 انڈیکس 1296 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا، ایک ہفتے کے دوران 100 انڈیکس کی ہفتہ وار بلند ترین سطح 44283 جبکہ کم ترین سطح 42987 رہی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں 23 ارب روہے مالیت کے 86 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے اور اس دوران مارکیٹ کیپٹلائزیشن 176 ارب روپے کم ہوکر 7274 ارب روپے رہ گئی۔
ای سی پی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 2.06 روپے کا اضافہ ہوا،ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں ایک ہفتے کے دوران انٹربینک میں ڈالر 178.51 روپے سے بڑھ کر نئی بلند ترین سطح 180.57 روپے پر بند ہوا۔
رپورٹ کے مطابق دو ہفتے میں انٹربینک میں ڈالر 3 روپے 7 پیسے مہنگا ہوا،اوپن مارکیٹ میں بھی غیر ملکی کرنسی مہنگی ہوگئیں،ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 1.70 روپے مہنگا ہوگیا، اس ایک ہفتے کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر 179.80 روپے سے بڑھ کر 181.70 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا،ایک ہفتے میں یورو 2.50 روپے مہنگاہوکر 200 روپے کا ہوگیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برآمدی بل بڑھنے اور بیرونی قرض کی ادائیگی کی وجہ سے روپیہ دباؤ کا شکار ہے جس سے روپے کی قدر میں کمی ہورہی ہے، تجارتی خسارہ بڑھنے سے بھی روپے کی قدر میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/psxj11h21.jpg