
سکھر حیدرآباد موٹروے کی تعمیر کیلئے اراضی خریدنے کیلئے مختص کی گئی 7ارب سے زائد کی رقم میں سے ساڑھے 4 ارب روپے کرپشن کی نذر ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبے میں نوشہروفیروزکے ڈی سی کی ملی بھگت لینڈ ایکوزیشن کے دوران مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان نے 3 ارب 40 کروڑ روپے کی رقم اوپن چیک کے ذریعے بینک سے نکلوائی۔
لینڈ ایکوزیشن آفیسر نے زمین کی خریداری کیلئے بینک اکاؤنٹ نہیں کھلوایا، جن چیکس کے ذریعے رقم نکلوائی گئی اس پر لینڈ ایکوزیشن آفیسر کے بجائے ڈپٹی کمشنر نے دستخط کیے جس کے بعد رقم نکلوائی گئی۔
دفتر میں موجود چیک کے بقیہ حصے پر کسی کے دستخط موجود نہیں، کچھ چیک ایک سے زائد زمینداروں کے نام جاری کیے گئے، بیرون ملک مقیم افراد کو بھی رقوم بھیجی گئیں۔
سندھ حکومت کی قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق بینکوں سے ایڈوانس رقوم حاصل کی گئیں، اس رقم کا ڈی سی آفس میں کوئی ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے، ایف آئی اے نے ڈھائی ارب روپے کی مبینہ کرپشن کے الزام میں سابق ڈپٹی کمشنر اور تین بینک ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/corrpaahi.jpg