سپریم کورٹ کے فیصلے سے الیکشن کمیشن کا کام متاثر،انصار عباسی کی رپورٹ

ansa1h11h21.jpg


انصار عباس نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا خیال ہے سنی اتحاد کونسل کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کیخلاف کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے نے نہ صرف کمیشن کے آئینی کردار کو بری طرح متاثر کیا بلکہ آئین کے متعلقہ آرٹیکلز اور الیکشن ایکٹ 2017ء کی شقوں کو بھی بے معنی کر دیا۔

انصار عباسی نے رپورٹ میں بتایا کہ باخبر ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے اندرونی بحث و مباحثے میں یہ بات کہی ہے کہ فیصلے سے کمیشن کے فرائض اور کام براہ راست اور منفی طور پر متاثر ہوئے, سپریم کورٹ کے حکم کی وجہ سے اب کسی پارٹی کے امیدواروں کو الیکشن ایکٹ کے سیکشن 66 کے تحت ضروری تصدیق کے بغیر ہی کامیاب قرار دینا ہوگا۔

سیکشن 66 میں لکھا کہ پارٹی وابستگی کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے کیلئے الیکشن لڑنے والا امیدوار انتخابی نشان کی الاٹمنٹ سے قبل، ریٹرننگ آفیسر کے سامنے کسی مخصوص سیاسی جماعت سے اپنی وابستگی کے بارے میں سیاسی جماعت کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ یہ ثابت کرے گا کہ وہ اِس حلقے سے اُس پارٹی کا امیدوار ہے, پارٹی کے امیدواروں کی فہرست، جو آئین کے آرٹیکل 51(6) اور آرٹیکل 106 اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 104 کے تحت کوئی پارٹی عہدہ نہ رکھنے والے شخص کی طرف سے جمع کرائی گئی ہے، کو بھی اب تسلیم کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع کےمطابق کمیشن کے کام کاج، فرائض اور اختیارات پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے اثرات سمجھنے کیلئے آئین اور قانون کے تحت کمیشن کے کاموں، فرائض اور اختیارات کو جاننا بہتر ہوگا۔ کہا جاتا ہے کہ قانون اور آئین کے مطابق الیکشن کمیشن صرف ان سیاسی جماعتوں کو فہرست میں شامل کرتا ہے جو سیکشن 201، 206، 208 اور 210 کی شرائط کو پورا کرتی ہیں اور اپنے اندرونی معاملات کو منظم رکھتی ہیں۔


سیاسی جماعتوں کو فعال رہنے کیلئے انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی ضرورت ہے۔ یہ تنظیمی ڈھانچہ ہے جس میں سیاسی جماعت کے سربراہ اور دیگر عہدیدار شامل ہوتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1819433347396841646
 
Last edited by a moderator:

Mocha7

Chief Minister (5k+ posts)
Sir Mansoor, Muneeb detailed verdict jaari karein na. Let us know under which law and constitution the funny verdict has been given. 🤣😂
 

Mocha7

Chief Minister (5k+ posts)
Majority judges should answer, PTI elections were rejected, there are no office bearers in PTI. Who's gonna issue the party certificate for those 40 candidates?

سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے یہ اہم سوالات پیدا ہوگئے ہیں: (اول) ایکٹ کے سیکشن 66 کے تحت سرٹیفکیٹ کون جاری کرے گا

؟ (دوم) آرٹیکل 51 (6) (d) اور (e) آرٹیکل 106 (3) اور سیکشن 104 رول 92 سے 94 کے تحت مخصوص نشستوں کیلئے پارٹی کے امیدواروں کی فہرست کون جمع کرائے گا؟

(سوم) رول 92(6) کے تحت مخصوص نشستوں سے متعلق خط کون جمع کرائے گا؟
 

abdulmajid

Minister (2k+ posts)
Hypocrisy at its peak. He never uttered a word about crushing PTI as a party (unconstitutionally) to participate in elections by using wrong explanations of Supreme Court judgment.?
 

merapakistanzindabad

Senator (1k+ posts)
ansa1h11h21.jpg


انصار عباس نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا خیال ہے سنی اتحاد کونسل کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کیخلاف کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے نے نہ صرف کمیشن کے آئینی کردار کو بری طرح متاثر کیا بلکہ آئین کے متعلقہ آرٹیکلز اور الیکشن ایکٹ 2017ء کی شقوں کو بھی بے معنی کر دیا۔

انصار عباسی نے رپورٹ میں بتایا کہ باخبر ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے اندرونی بحث و مباحثے میں یہ بات کہی ہے کہ فیصلے سے کمیشن کے فرائض اور کام براہ راست اور منفی طور پر متاثر ہوئے, سپریم کورٹ کے حکم کی وجہ سے اب کسی پارٹی کے امیدواروں کو الیکشن ایکٹ کے سیکشن 66 کے تحت ضروری تصدیق کے بغیر ہی کامیاب قرار دینا ہوگا۔

سیکشن 66 میں لکھا کہ پارٹی وابستگی کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے کیلئے الیکشن لڑنے والا امیدوار انتخابی نشان کی الاٹمنٹ سے قبل، ریٹرننگ آفیسر کے سامنے کسی مخصوص سیاسی جماعت سے اپنی وابستگی کے بارے میں سیاسی جماعت کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ یہ ثابت کرے گا کہ وہ اِس حلقے سے اُس پارٹی کا امیدوار ہے, پارٹی کے امیدواروں کی فہرست، جو آئین کے آرٹیکل 51(6) اور آرٹیکل 106 اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 104 کے تحت کوئی پارٹی عہدہ نہ رکھنے والے شخص کی طرف سے جمع کرائی گئی ہے، کو بھی اب تسلیم کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع کےمطابق کمیشن کے کام کاج، فرائض اور اختیارات پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے اثرات سمجھنے کیلئے آئین اور قانون کے تحت کمیشن کے کاموں، فرائض اور اختیارات کو جاننا بہتر ہوگا۔ کہا جاتا ہے کہ قانون اور آئین کے مطابق الیکشن کمیشن صرف ان سیاسی جماعتوں کو فہرست میں شامل کرتا ہے جو سیکشن 201، 206، 208 اور 210 کی شرائط کو پورا کرتی ہیں اور اپنے اندرونی معاملات کو منظم رکھتی ہیں۔


سیاسی جماعتوں کو فعال رہنے کیلئے انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی ضرورت ہے۔ یہ تنظیمی ڈھانچہ ہے جس میں سیاسی جماعت کے سربراہ اور دیگر عہدیدار شامل ہوتے ہیں۔
iss zalil insaan ke munh se jab bhi kuch naikalta ha e to sirf gand hi nikalta hae...zalil insaan election commission ne kabhi kaam kia hi nahi.. election commission sirf ek kaam kar rahi hae ke elction ki chori kko kese manage kia jaye .....
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
Majority judges should answer, PTI elections were rejected, there are no office bearers in PTI. Who's gonna issue the party certificate for those 40 candidates?

سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے یہ اہم سوالات پیدا ہوگئے ہیں: (اول) ایکٹ کے سیکشن 66 کے تحت سرٹیفکیٹ کون جاری کرے گا

؟ (دوم) آرٹیکل 51 (6) (d) اور (e) آرٹیکل 106 (3) اور سیکشن 104 رول 92 سے 94 کے تحت مخصوص نشستوں کیلئے پارٹی کے امیدواروں کی فہرست کون جمع کرائے گا؟

(سوم) رول 92(6) کے تحت مخصوص نشستوں سے متعلق خط کون جمع کرائے گا؟

چول انسان صرف پی ٹی آئی کے الیکشنز ہی کیوں ریجکٹ ہوتے ہیں باقی کسی پارٹی کے کیوں نہیں ہوتے؟

اگر یہ بغضی الیکشن کمیشن نہ ہو تو کوئی مسلہ پیدا نہیں ہوگا۔

اس خبیث کے بچے کمشنر نے اپنا بھی مذاق بنایا ہے اور کمیشن کا بھی۔
 

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)
Majority judges should answer, PTI elections were rejected, there are no office bearers in PTI. Who's gonna issue the party certificate for those 40 candidates?

سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے یہ اہم سوالات پیدا ہوگئے ہیں: (اول) ایکٹ کے سیکشن 66 کے تحت سرٹیفکیٹ کون جاری کرے گا

؟ (دوم) آرٹیکل 51 (6) (d) اور (e) آرٹیکل 106 (3) اور سیکشن 104 رول 92 سے 94 کے تحت مخصوص نشستوں کیلئے پارٹی کے امیدواروں کی فہرست کون جمع کرائے گا؟

(سوم) رول 92(6) کے تحت مخصوص نشستوں سے متعلق خط کون جمع کرائے گا؟
جن کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کا ڈکلئیر کیا ہے ان کو سرٹیفیکیٹ کس نے جاری کیا تھا؟؟
 

Mocha7

Chief Minister (5k+ posts)
جن کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کا ڈکلئیر کیا ہے ان کو سرٹیفیکیٹ کس نے جاری کیا تھا؟؟
Kisi ne jaari nahi kiya. Muneeb aur Mansoor J. ke faisle ka koi sar pair nahi hai.

Detailed verdict jaldi issue karna chahiye take pata chale kis provision ke tehat ye funny faisla diya hai.
 

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)
Kisi ne jaari nahi kiya. Muneeb aur Mansoor J. ke faisle ka koi sar pair nahi hai.

Detailed verdict jaldi issue karna chahiye take pata chale kis provision ke tehat ye funny faisla diya hai.
تو پھر آدھے لوگوں کا مان لیا اور آدھے لوگوں کا انکار کردیا، ایسا کیوں نہیں کہ سبھی کا انکار کردیتے؟؟؟

نئے الیکشن ہو چکے ہیں اور ان کو ابھی تک الیکشن کمیشن نے غیرقانونی بھی نہیں کہا تو ایشو کیا ہے؟؟؟
 

Back
Top