
حکومت کی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف منظور کرائی گئی قرارداد کا بھانڈا پھوٹ گیا۔۔قرارداد پر کسی اہم عہدیدار کے دستخط کیوں نہیں؟ ماریہ میمن نے سوال اتھادیا
تفصیلات کے مطابق حکومت کی سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کے خلاف منظور کرائی گئی قرارداد کی اصلیت سامنے آگئی۔ قرارداد پر 42 ایم این ایز کے دستخط ہیں لیکن کسی اہم حکومتی عہدیدار اور اپوزیشن لیڈر کے دستخط نہیں۔
دستخط زیادہ تر مخصوص نشستوں پر آئی خواتین نے کئے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اس پر وزیراعظم شہبازشریف، وزیرداخلہ راناثناء اللہ، وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ، وزیرخارجہ بلاول، وزیردفاع خواجہ آصف سمیت احسن اقبال، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب، خواجہ سعدرفیق کے دستخط نہیں

دستخط کرنیوالوں میں ایک بھی وزیرشامل نہیں اور نہ ہی سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی، مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے، ق لیگی ایم این ایز اور راجہ ریاض نے دستخط کئے۔
ماریہ میمن نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سوال یہ ہے کہ عدالتی فیصلے کے خلاف اس قرارداد میں کسی اہم عہدےدار نے دستخط کیوں نہیں کیے؟وزیراعظم ، لیڈر آف اپوزیشن ، وزیر قانون، وزیر داخلہ،وزیر خارجہ سمیت کسی مین اسٹریم لیڈر نے اپنے دستخط کا وزن اس قرارداد کے پلڑے میں نہیں ڈالا
https://twitter.com/x/status/1644037429635022848
ماریہ میمن کا کہنا تھا کہ دستخط کرنیوالی مرد،خواتین ایم این ایز زیادہ تر وہ ہیں جنہیں پارلیمنٹ میں بولنے کا موقع نہیں ملتا۔
ماریہ میمن کے مطابق 60 فیصد دستخط ریزورڈ سیٹوں پر آئے ممبران کے ہیں
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bilasaah.jpg
Last edited: