سٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ کمپنیوں نے 30 جون تک کتنے ارب کا ریکارڈ منافع کمایا؟

stikk11.jpg


پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کے بینچ مارک KSE-100 انڈیکس میں درج کمپنیوں نے حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں اور سال کے دوران کم شرح سود کی وجہ سے 30 جون 2021 کو ختم ہونے والے مالی سال میں 875 ارب روپے سے زائد کا ریکارڈ منافع حاصل کیا ہے۔

عارف حبیب لمیٹڈ کے ریسرچ کے سربراہ طاہر عباس نے منگل کو ایک رپورٹ میں کہا مالی سال 2021 کے دوران اسٹاک ایکسچینج میں رجسٹرڈ فرمز نے 56 فیصد زیادہ منافع کمایا اور اگر روپوں میں اس کی بات کی جائے تو یہ 875 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ہے۔

بروکریج ہاؤس کی رپورٹ کے مطابق کراچی اسٹاک ایکسچینج میں شامل 83 کمپنیوں کے مالی نتائج کے مطابق یہ اعداد وشمار ملتے ہیں جبکہ دیگر 17 کمپنیوں نے ابھی اپنے مالی و مالیاتی نتائج جاری نہیں کیے۔ یہ کمپنیاں کراچی اسٹاک ایکسچینج کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کا 89.89 فیصد بنتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کی نسبت سائیکلیکل شعبوں جیسے سیمنٹ سیکٹر نے مالی سال 2021 کے دوران 40 اعشاریہ 6 فیصد منافع کمایا جو کہ گزشتہ برس 2 ارب روپے نقصان میں تھا، آئل مارکیٹنگ کمپنیز نے 13 اعشاریہ 3 فیصد کا نقصان برداشت کیا تھا لیکن انہوں نے بھی اس بار 39اعشاریہ3 فیصد منافع کمایا۔

بروکریج ہاؤس رپورٹ نے مزید بتایا کہ آٹوموبائل اسیمبلرز نے مالی سال 20 کے مقابلے میں مالی سال 21 میں کمائی میں پانچ گنا اضافہ ظاہر کیا جبکہ کھاد سیکٹر کا منافع سال میں 92 فیصد ، بینکوں 18 فیصد ، کیمیکل 130 فیصد ، پاور 22 فیصد ، ٹیکسٹائل کمپوزٹ 97 فیصد اور تمباکو سیکٹر کی آمدنی 36 فیصد بڑھ گئی۔

دوسری طرف ، مالی سال 21 کے دوران انشورنس کمپنیوں کی آمدنی میں سالانہ بنیادوں پر صرف 3 فیصد کمی واقع ہوئی۔ منافع میں ترقی کرنے والے شعبوں میں ٹیکسٹائل اسپننگ ، کیبل اور الیکٹریکل سامان ، آٹوموبائل اسمبلرز ، ٹیکنالوجی اور مواصلات اور چینی شامل ہیں۔

تجزیہ کار نے رپورٹ میں کہا کہ اسی سال کے دوران ، بینچ مارک KSE-100 انڈیکس 37.6 فیصد (یا 12،934 پوائنٹس) بڑھا۔ ٹیکنالوجی کے شعبے نے نمو میں سب سے زیادہ حصہ لیا (بینچ مارک انڈیکس میں 2489 پوائنٹس) اس کے بعد سیمنٹ (2064 پوائنٹس)، بینک (2059 پوائنٹس)، کھاد (842 پوائنٹس)، ٹیکسٹائل کمپوزٹ (768 پوائنٹس)، پاور (670 پوائنٹس) اور آٹو اسیمبلرز (667 پوائنٹس)، فوڈ (598 پوائنٹس) ، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (377 پوائنٹس) ، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں (361 پوائنٹس) اور کیمیائی (360 پوائنٹس) سیکٹرز نے بھی اس اضافے میں خاطر خواہ تناسب کا اضافہ کیا۔

اس کے مقابلے میں کمرشل بینکوں کی آمدنی پچھلے سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں اس سہ ماہی میں مستحکم رہی جبکہ ریفائنری اور بجلی کی پیداوار میں کمی آئی۔
 

Back
Top