
سویابین کے کنٹینرز پورٹ پر پھنسے ہونے کے باعث مرغی کی فیڈ تیار کرنے والی فیکٹریاں کئی ماہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق میسرز ہائی ٹیک فیڈ زپرائیویٹ لمیٹڈ لاہور نے اپنے ملازمین کو مطلع کیا ہے کہ کاروباری عدم استحکام بجلی و گیس کی لوڈ شیڈ نگ و نرخوں میں روز بروز اضافہ ، خام مال کی قیمتوں میں بے پناہ اضافه و عدم دستیابی ،
در آمدات پر پابندی ، بینکوں کی جانب سے مارک اپ میں ہوشربا اضافہ اور پولٹری فیڈز کی فروخت میں کمی کے باوجود فیکٹری مالکان فیکٹری کو چلاتے رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہے ہیں لیکن اب مزید نقصان برداشت کرنا فیکٹری مالکان کے لئے ممکن نہ رہا ہے اس لئے فیکٹری مالکان نے فیکٹری کو مستقل بنیادوں پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمپنی انتظامیہ نے ملازمین کو بلا امتیاز اپیل کی ہے کہ وہ 1 ماہ کے اندر اندر اپنے لئے کسی دیگر ملازمت کا انتظام کر لیں بعد میں فیکٹری مالکان کسی بھی قسم کی ادائیگی کرنے کے ذمہ دار نہ ہونگے یعنی فیکٹری میں کام کرنے والے تمام ملازمین مورخہ 2023-01-31 سے فارغ تصور ہونگے اور فیکٹری مالکان مورخہ 2023-01-31 تک ملازمین کو تنخواه و دیگر واجبات بمطابق قانون ادا کرنے کے پابند ہونگے۔
اسی حوالے سے صدر پولٹری ایسو سی ایشن اشرف چوہدری کا کہنا ہے کہ سوبا بین کی عدم دستیابی کے باعث رائیونڈ روڈ لاہور پر واقع بڑی فیڈ فیکٹری بند کی جا رہی ہے جبکہ کئی چھوٹی فیڈ ملز بند کر دی گئی ہیں۔
اشرف چوہدری کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کی اجازت کے باوجود سویابین سے بھرے کنٹینرز کا پورٹ پر پھنسے رہنا حیران کن ہے۔
صدر پولٹری ایسو سی ایشن کا مزید کہنا ہے کہ مچھلی سے حاصل فیڈ بہت مہنگی ہے، ہر کمپنی مچھلی سے فیڈ تیار نہیں کر سکتی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/feed-mills-pakistan-mr.jpg
Last edited by a moderator: