
خیبرپختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں تیمر گرہ کے سابق سینئر سول جج پر کچھ عرصہ قبل جنسی زیادتی اور رشوت طلب کرنے کے الزامات لگانے والی خاتون کو پولیس نے الزامات ثابت نہ ہونے پر گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق خاتون کی جانب سے لگائے گئے الزامات کسی طرح بھی ثابت نہ ہوئے تو جج جمشید کنڈی کی درخواست پر مدعی خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔ یاد رہے کہ لڑکی ڈینٹل سرجری کی طالبہ ہے جس نے جج جمشید کنڈی پر مبینہ زیادتی کا الزام لگایا تھا جو کہ ثابت نہ ہو سکا۔
https://twitter.com/x/status/1473630399595266049
اس کیس سے متعلق ڈی پی او لوئر دیر عرفان اللہ نے کہا تھا کہ لڑکی چترال کی رہائشی ہے اس نے جج پر الزام لگایا تھا کہ جج نے نوکری دلوانے کیلئے رشوت طلب کی تھی۔
لڑکی نے کہا تھا کہ جج جمشید کنڈی نے ملازمت کا جھانسہ دیکر لاکھوں روپے کے زیورات لیے تھے، زیورات واپس کرنے کے بہانے اپنے ساتھ گھر لے گیا، ملزم نے کہا کہ میرے ساتھ چلو اور سامان واپس لے لو، جمشید کنڈی مجھے سرکاری بنگلہ میں لے گیا اور مجھے کہا کہ میری جنسی خواہش پوری کرو، انکار کیا تو میرے ساتھ زنا بالجبر کیا ،زیورات اور رقم بھی واپس نہیں کی۔
ہائیکورٹ نے سول جج کو معطل کر کے او ایس ڈی بنا دیا تھا جبکہ پولیس کے مطابق الزام ثابت نہ ہونے پر سیشن کورٹ نے سابق سول جج کو رہا کر دیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2civiljudge.jpg