سوشل میڈیا کی مدد سے ایک 13 سال کی عمر میں اغوا کی جانے والی لڑکی کو 16 سال بعد اپنے گھر پہنچنا نصیب ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر کی رہائشی ایک 13 برس کی لڑکی کو 2008ء میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تھانہ چکوٹھی کے علاقے سے اغواء کر لیا گیا تھا جسے سوشل میڈیا کی مدد سے 16 سال بعد اپنے گھر پہنچنا نصیب ہو گیا۔ اغوا ہونے والی آسیہ نامی لڑکی کو ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے شاہ پور سے بازیاب کروا لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آسیہ بی بی نامی 13 سالہ لڑکی کو 2008ء میں جھنگ کے رہائشی مصطفی نامی شخص نے اسلام آباد کے تھانہ چکوٹھی کے علاقے سے اغوا کر لیا تھا اور اس کی ایک ٹوبہ ٹیک سنگھ کے نواحی علاقے روتی میں ایک معمر شخص کو فروخت کر دیا تھا۔ پولیس نے آسیہ بی بی شاہ پور سے بازیاب کروانے کے بعد دارالامان ٹوبہ ٹیک سنگھ کے دارالامان میں منتقل کر دیا ہے۔
آسیہ بی بی نے موقع ملنے پر اپنی بازیابی کے لیے اپنے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم کو بیان کرتے ہوئے اپنی ایک ویڈیو وائرل کر کے اپیل کی تھی کہ اسے اس کے والدین کے پاس پہنچایا جائے۔ ویڈیو سامنے آن کے بعد لڑکی کے ورثاء نے تھانہ چک شہزاد اسلام آباد میں درخواست دی تھی جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے آسیہ بی بی کو شاہ پور کے علاقے میں معمر شخص کے گھر سے برآمد کر لیا۔
پولیس نے آسیہ کو شاہ پور سے بازیاب کروانے کے بعد مجسٹریٹ کے حکم پر ٹوبہ ٹیک سنگھ کے دارالامان میں منتقل کر دیا ہے اور اسے جلد ہی اسلام آباد پولیس کے حوالہ کر دیا جائے گا۔
آسیہ کا اپنی ویڈیو میں کہنا تھا کہ 16 سال پہلے مصطفی نامی شخص اسے اغوا کر کے جھنگ لے گیا تھا اور بعد میں ایک بوڑھے شخص کو فروخت کر دیا جس نے اس سے شادی کر لی اور اس نے موقع ملنے پر ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی۔