
برہ بانڈئی کوٹکے میں امن کمیٹی کے رکن کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول سے بم دھماکہ کیا گیا جس میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سوات میں کبل کے علاقے برہ بانڈئی کوٹکے میں امن کمیٹی کے رکن ادریس خان کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول سے بم دھماکہ کیا گیا جس میں ادریس خان سمیت اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت 5 افراد شہید ہو گئے ہیں جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں سیدو شریف ہسپتال منتقل کیا گیا۔
بم دھماکے کے واقعے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما وسابق وفاقی وزیر مراد سعید نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ویڈیو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ: آئین پاکستان کے دیئے گئے حق کے مطابق اور آئین پاکستان کے تحت تمام ریاستی اور سکیورٹی اداروں کو دی گئی ان کی ذمہ داری بارے سوال اٹھانا چاہتا ہوں۔
ہم نے تمام ریاستی اور سکیورٹی اداروں کو بار بار آگاہ کیا تھا لیکن مکمل خاموشی رہی، اب ہمارے خدشات درست ثابت ہو رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1569716348783132672
انہوں نے کہا کہ جو کچھ میں کہنا چاہتا ہوں اور اب تک بتا بھی چکا ہوں اس کے نتائج بارے بالکل آگاہ ہوں۔ میرے اردگرد موجود سب لوگوں کو معلوم ہے کہ ہم کس چیز کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ ہم نے اس امپورٹڈ حکومت سے اس حوالے سے متعدد بار سوال اٹھایا اور اس پر بات کی۔
بحیثیت ایک ذمہ دار پاکستانی شہری اور اپنے حلقہ کی عوام کے نمائندہ کے طور پر میں نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ جب لاشیں گریں گی تو تب میڈیا خبر چلائے گا! ہمارے بار بار خبردار کرنے پر خاموشی چھائی رہی۔ اب میڈیا نے بم دھماکے کی خبر دی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1569726133079543808
انہوں نے کہا کہ اس خطے میں کون سے مفادات کی تکمیل کیلئے یہ سب چیزیں کی جا رہی ہیں، خدا کیلئے اس بات کو سنجیدہ لیا جائے۔ میرا پوری پاکستانی قوم کو پیغام ہے کہ اپنے حق کیلئے اٹھیں اور آواز اٹھائیں، یہ آگ ہمارے گھروں تک پہنچ چکی ہے اس بارے بات کرنا ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہریوں کو فون پر دھمکیاں بھی مل رہی ہیں، اغواء بھی کیا جا رہا ہے اور اب یہ بم دھماکہ بھی ہو گیا، ہمارے لوگ بھی شہید ہوئے ہیں۔
مراد سعید نے سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے: افغانستان میں پاکستان کے مستقبل کے حوالے سے کے پی کے اور سابقہ فاٹا کے حوالے سے کیا بات چیت ہوئی؟ انہوں نے کہا کہ سرحد پر باڑ لگ چکی ہے تو اس کی سیکورٹی کی زمہ داری کس کی؟ باڑ کے باوجود نقل و حرکت کیسے ہو رہی کیا اس پر نظر رکھی جا رہی ہے؟کیا فاٹا مرجر کو واپس لینے کی بات کی جا رہی ہے، کیا اس حوالے سے کے پی کے کے عوام کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔
دریں اثنا ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر زاہد مروت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق دھماکا ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا ہے۔ شہید افراد میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔ بم دھماکے کی جیسے ہی اطلاع ملی تو پولیس اہلکار اور تمام متعلقہ اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھی اور شہید افراد کی نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بم دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرتے ہوئے شہداء کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ سکیورٹی اہلکاروں کے سمیت تمام شہداء کی قربانیوں کو رائیاں نہیں جانے دیں گے اور بم دھماکے میں ملوث عناصر کو ہم کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12swatblastmurad.jpg