
سندھ پبلک سروس کمیشن، تحریری امتحانی کاپیوں میں ہیراپھیری کا انکشاف، 6 سرکاری افسران کو معطل کر دیا گیا تھا جن میں 17 سے 20 گریڈ کے افسران ملوث تھے: ذرائع
نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے مطابق سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) میں بڑے پیمانے پر گھپلے سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سندھ پبلک سروس کمیشن کی طرف سے مشترکہ مسابقی امتحان (سی سی ای) دینے والے سینکڑوں امیدواروں کےتحریری امتحان کی امتحانی کاپیوں میں ہیراپھیری کا انکشاف ہوا تھا جس کے بعد 6 سرکاری افسران کو معطل کر دیا گیا تھا جن میں 17 سے 20 گریڈ کے افسران ملوث تھے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ کنٹرولر ہادی بخش کلہوڑواور چیئرمین پبلک سروس کمیشن نورجادمانی کرپشن میں ملوث ہیں جبکہ سیکشن آفیسرز، اسسٹنٹ کمشنر اور 17 گریڈ کی متعدد پوسٹوں پر تحریری امتحان دینے والے امیدواروں کے نتائج تبدیل کیے گئے۔ امتحانات میں 400 امیدواروں کے نتائج ری چیکنگ کا بہانہ بنا کر بدلنے کا انکشاف ہوا تھا۔
سیکرٹری سندھ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے معطل افسران کیخلاف چارج شیٹ جاری کر دی ہے جبکہ کرپشن میں ملوث سرکاری افسران کو نوکری سے برطرف کرنے کیلئے الزامات کی تفتیش کے لیے صوبائی سیکرٹری محتسب اعلیٰ سندھ علی حسن ملک کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔ کمیٹی میں 21 ویں گریڈ کے افسر محمد نوازشیخ بھی شامل ہیں۔
امتحانات میں بے ضابطگی کا حال ہی میں انکشاف سامنے آیا تھا جس کے بعد آفیشل اسائنی کی رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں جمع ہونے کے بعد چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن وسیم خان نے اعلیٰ اختیارات کمیٹی تشکیل دی تھی اور موجودہ انتظامیہ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ میرٹ پر شفاف تحقیقات کو یقینی بنائیں گے۔
چیف سیکرٹری سندھ نے مشترکہ مسابقتی امتحان 2020ء (سی سی ای ) کے تحریری امتحان کی امتحانی کاپیوں میں ٹمپرنگ کے حوالے سے سندھ پبلک سروس کمیشن کے 2 سابقہ کنٹرولر شوکت اجن، ہادی بخش کلہوڑو ، سپرنٹنڈنٹ فاروق نور خان ، محمد یوسف اور اسسٹنٹ کنٹرولر نور محمد درس کو معطل کر کے چارج شیٹ جاری کر دی ہے جس میں ان کے خلاف کرپشن کے الزامات لگائے گئے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sindhaia.jpg