Noman Alam
Politcal Worker (100+ posts)
لاہور سے چلتے وقت قادری صاحب نے جو سات نکات بتانے کا ایک بیان اور ڈھکی چھپی دھمکی دی تھی میں تو اسکے انتظار میں سہی طریقے سے آنکھ لگانے سے قاصر ہوں
ٹھیک اسی وقت جب پاکستان میں رات کے دو بج چکے ہیں ، قادری صاحب اپنے بلٹ پروف کنٹینر میں یا تو خراٹے لے رہے ہونگے پھر کل کے لیے کسی اور اتفاقی معجزے ہونے کی گڑ گڑا دعا کر رہے ہونگے جیسا کہ آج قادری صاحب پر الله کا کرم ہوا کہ انکا بھرم رہ گیا ، راجا بیٹھا چاۓ اور بسکٹ کے مزے لے رہا ہے ، اور قادری صاحب کنٹینر میں یا پھر اسکو عارضی بنگلہ ہی کہ لیں ، اس میں بیٹھ کر شاید ان پچیس تیس ہزار لوگوں کو دیکھ دیکھ کر چاۓ پی رہے ہونگے اور فیصلہ کرنے میں مگن ہونگے کہ ان سے یہ کام جلدی میں ہو گیا یا دیر کر دی مہربان نے کینیڈا سے آتے آتے –
ٹھیک اسی وقت جب پاکستان میں رات کے دو بج چکے ہیں ، قادری صاحب اپنے بلٹ پروف کنٹینر میں یا تو خراٹے لے رہے ہونگے پھر کل کے لیے کسی اور اتفاقی معجزے ہونے کی گڑ گڑا دعا کر رہے ہونگے جیسا کہ آج قادری صاحب پر الله کا کرم ہوا کہ انکا بھرم رہ گیا ، راجا بیٹھا چاۓ اور بسکٹ کے مزے لے رہا ہے ، اور قادری صاحب کنٹینر میں یا پھر اسکو عارضی بنگلہ ہی کہ لیں ، اس میں بیٹھ کر شاید ان پچیس تیس ہزار لوگوں کو دیکھ دیکھ کر چاۓ پی رہے ہونگے اور فیصلہ کرنے میں مگن ہونگے کہ ان سے یہ کام جلدی میں ہو گیا یا دیر کر دی مہربان نے کینیڈا سے آتے آتے –
جی تو چاہتا ہے شہید ہو جاؤں لیکن
سنا ہے ظالم جان سے مار دیتے ہیں
ابھی تک قادری صاحب کے نہ تو باقی کے چھ نکات سامنے اے ہیں نا ہی پانچ لاکھ نفوذ اسلام آباد میں جمع ہوۓ ہیں اور نہ ہی اسلام آباد تحریر سکوائر بن سکا ہے لیکن ایک کام ضرور ہوا ہے جس کا ایک انسان ہونے کے ناطے دکھ بہت ہے سینے میں ، اور وہ یہ کہ ایک عام آدمی جو تبدیلی کے نعرے پر ایک شاپر میں سینڈل اور ایک کپڑوں کے جوڑے میں
اسلام آباد آیا ہے اسکے بچوں کو دو وقت کی روٹی سے محروم کیا ہے قادری صاحب نے
قادری صاحب نے اس مارچ سے اپنے چھوٹے بھائی حضور اور کپتان کو کچھ مایوس تو کیا ہی ہے ، لندن والا بیٹھا دیکھ رہا ہو گا کہ آخر آخری وقت میں نے کیوں ہاتھ کھینچ لیا ، کیا ہی اچھا ہوتا کہ یہی پاگل متحدہ کا جھنڈا بھی لہرا رہے ہوتے میں نے خود تھوڑی جانا تھا ، کپتان اس کشمکش میں پھنسا ہوا ہے کہ سارا آئیڈیا قادری صاحب لے اڈے اور میں اپنے سونامی کے ساتھ سونامیاں مناتا پھر رہا ہوں ، لوٹے اکھٹے کرنا تو صرف دو جماعتوں کو ہی آتا ہے ، قادری صاحب تو کینیڈا کے عادی ہو کر بھول میں ہیں کہ یہ پاکستان ہے ، یہاں بندے چاہے جتنے اکھٹے کر لو ، کام کچھ لے دے کر ہی ہوتا ہے ، کپتان اپنی اننگ کے چکر میں اتنا پھنسا ہوا ہے کہ بیچارا انتظار کر کر کے تھک چکا ہے ، شاید اسی لیے کپتان کو شروع میں قادری صاحب کا آئیڈیا برا لگا ، کپتان سمجھا کہ قادری کہیں کوئی غضب نہ لے ایے خدا خدا کر کے تو الیکشن کا وقت آیا ہے
کیا ہی اچھا ہوتا اگر قادری صاحب وہ کر دیتے جو میں پچھلے تین سالوں سے انٹرنیٹ پر لکھ لکھ کر تھک سا گیا ہوں ، بس شعور دے دیں ، انکو اتنا سکھا دیں کہ اپنا حق مانگنے نہیں جتانے جائیں لوکل دفاتر میں نہ کہ بچوں کو گھر پر اکیلا چھوڑ کر – اگر پچیس ہزار تو کیا ایک سو پچیس لوگ بھی جمع ہو کر کسی سرکاری دفتر کے سامنے دھرنا دے دیں تو انکا کام ضرور ہو جاۓ گا ، قادری صاحب اپنی نفسیاتی جنگ میں اتنا دور نکل گے ہیں کہ انھیں انکے بچوں کی کوئی پرواہ نہیں رہی بلکل اسی طرح جس طرح کہ ایوانوں میں بیٹھے گدھوں کو تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قادری اور زرداری میں کیا فرق رہ گیا ؟ زرداری نے پچھلے پانچ سالوں میں بھوکا مارا ہے تو قادری نے پچھلے تین دنوں سے کی بچوں کو بھوکا مارا ہے کیونکہ ان بچوں کا باپ قادری صاحب کے انقلابی نعرے پر جان نچھاور کرنے نکلا ہے –
انقلاب تو تب مانوں جب قادری صاحب اسلام آباد سے واپس آ جائیں تو ان لوگوں کے گھروں میں دال کی جگہ مرغی ، مچھلی اور دنبوں کا گوشت پکنے لگے ، مگر یہ ہم سب کو پتا ہے کہ ایسا شاید ہی ممکن ہے ، بلکہ ناممکن ہے
Last edited by a moderator: