پچاس سال قبل پاکستان کی تاریخ کا سیاہ باب اور المیہ درج ہے جو حسرت ویاس کی کہانی ہے کہ مدہوش جنرل ملک کی سلامتی کے اختیارات رکھیلوں کے ہاتھ میں دے کر داد عیش کرتے رہے۔۔۔
انڈیا کے ساتھ جنگ تو ایک محاذ تھا جس پر جنرل رانی اور تمام کورز امریکی بحری بیڑے کا انتظار کرتے کرتے ملک گنوا بیٹھے۔ اس سمے بڑا المیہ اس کہانی کا دوسرا حصہ ہے جب فوج نے سیاست میں گھناؤنا کھیل کھیلتی رہی اور سیاسی مہروں کو الٹ پلٹ کر مصروف رکھا اپنے جوانوں کو دشمن کی فوج کے سامنے بغیر کسی پلاننگ کے کھڑا کر دیا۔ بے شمار شہادتوں نوے ہزار قیدیوں اورہزاروں لٹی عصمتوں کی داستان گیت ترانوں میں اڑا دی گئی۔ ملک دشمنی میں بیرونی کم اور اندرونی سازشوں اورقتدار و طاقت کی ہوس نے لوگوں کا اعتماد اور نظریہ اور ترقی کے جذبات کو روند ڈالا۔۔۔
آج پچاس سال بعد ملک و قوم اسی دوراہے پر کھڑی ہے جنرل رانی ایک مرتبہ بھر امریکی اشیر آباد ملک کو تباہی کے گھڑے میں دھکیل دیا ہے۔ اس سے بڑی بدقسمتی اور کیا ہو گی کہ فوج کا ادارہ ملکی سلامتی کے خلاف نیوٹرل بن اور بدمست ہاتھی کو روکنے والا کوئی نہیں
انڈیا کے ساتھ جنگ تو ایک محاذ تھا جس پر جنرل رانی اور تمام کورز امریکی بحری بیڑے کا انتظار کرتے کرتے ملک گنوا بیٹھے۔ اس سمے بڑا المیہ اس کہانی کا دوسرا حصہ ہے جب فوج نے سیاست میں گھناؤنا کھیل کھیلتی رہی اور سیاسی مہروں کو الٹ پلٹ کر مصروف رکھا اپنے جوانوں کو دشمن کی فوج کے سامنے بغیر کسی پلاننگ کے کھڑا کر دیا۔ بے شمار شہادتوں نوے ہزار قیدیوں اورہزاروں لٹی عصمتوں کی داستان گیت ترانوں میں اڑا دی گئی۔ ملک دشمنی میں بیرونی کم اور اندرونی سازشوں اورقتدار و طاقت کی ہوس نے لوگوں کا اعتماد اور نظریہ اور ترقی کے جذبات کو روند ڈالا۔۔۔
آج پچاس سال بعد ملک و قوم اسی دوراہے پر کھڑی ہے جنرل رانی ایک مرتبہ بھر امریکی اشیر آباد ملک کو تباہی کے گھڑے میں دھکیل دیا ہے۔ اس سے بڑی بدقسمتی اور کیا ہو گی کہ فوج کا ادارہ ملکی سلامتی کے خلاف نیوٹرل بن اور بدمست ہاتھی کو روکنے والا کوئی نہیں
Last edited by a moderator: