
سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ پس پردہ مذاکرات روکنے کی دھمکی دیدی ہے اور اپنے اس فیصلےسے امریکہ کو بھی آگاہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار نے اسرائیلی اہلکار سے ہونے والی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ پس پردہ مذاکرات روکنے کی دھمکی سے متعلق امریکہ کو آگاہی دیدی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام اس پیش رفت کے باعث الجھن کا شکار ہیں کیونکہ انہیں یہ یقین ہے کہ سعودی عرب ، فلسطین تنازعے میں الجھے بغیر اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو بحال کرسکتا ہے،یہ سب ایسے وقت میں ہورہا ہے جب اسرائیلی سربراہ نیتن یاہو اور ان کی ٹیم کی تمام امیدیں اور منصوبے ختم ہوجائیں۔
تاہم سعودی عرب نے سمجھدار ی سے فلسطین کو بات چیت پر آمادہ کیا تاکہ وہ اسرائیل کے ساتھ معاہدے پر راضی ہوں اور کسی بھی بیرونی مداخلت کے بغیر اپنی آزاد سرحد کی حد بندی کرسکیں۔
خیال رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے چند ماہ قبل سعودی عرب اسرائیل تعلقات کے حوالےسے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ جلد اسرائیلی اور سعودی حکومتوں کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کیلئے معاہدہ طے پاسکتا ہے۔
سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیلئے عوامی طور پر اسرائیل سے کہا تھا کہ وہ 2002 کے نام نہاد عرب امن اقدام کو نافذ کرے تاکہ ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم ہوسکے۔