
ریاض میں مشہور امریکی گلوکارہ جینیفر لوپیز کے کنسرٹ کے بعد سامنے آنے والی تصاویر نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کو جنم دیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق، لوپیز کے کنسرٹ کے بعد ہونے والی دیگر تقاریب میں گلوکاروں اور رقاصوں کو خانہ کعبہ جیسے ڈیجیٹل ماڈل کے سامنے پرفارم کرتے دیکھا گیا۔ ان تصاویر کو کئی صارفین نے "اسکینڈل" قرار دیا ہے۔
سعودی عرب، جہاں شرعی قوانین نافذ ہیں، حالیہ برسوں میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے بڑے پیمانے پر سماجی اور اقتصادی اصلاحات سے گزر رہا ہے۔ ان اصلاحات کے تحت ملک میں ثقافتی اور تفریحی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے بڑے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
جینیفر لوپیز کے کنسرٹ، جس میں ان کے بولڈ لباس نے خاصی تنقید کو جنم دیا، کے بعد کی تصاویر نے ان اصلاحات کے اثرات کو نمایاں کیا۔ ان تصاویر میں دیکھا گیا کہ گلوکار اور رقاص خانہ کعبہ کی ڈیجیٹل تصویر کے سامنے پرفارم کر رہے تھے۔ سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے اس منظر کو "ذہنیت کی خوفناک تبدیلی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی روایات کے خلاف ہے۔
سعودی عرب میں حالیہ برسوں میں خواتین کو گاڑی چلانے، بغیر کسی مرد سرپرست کی اجازت کے بیرون ملک سفر کرنے، اور عوامی مقامات پر صنفی علیحدگی کی سختیوں میں نرمی جیسے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، عبایا پہننے کی پابندی کو بھی ختم کیا گیا۔ ان تبدیلیوں کا مقصد نہ صرف سماجی ماحول میں نرمی لانا ہے بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنا اور سیاحت کے شعبے کو فروغ دینا بھی ہے۔
لوپیز کے بعد مشہور شخصیات جیسے کمیلا کابیلو، سلین ڈیون، اور ایلی صعب نے بھی سعودی عرب میں پرفارمنس دی،۔
سوشل میڈیا پر اس واقعہ پر شدید تنقید جاری ہے۔
https://twitter.com/x/status/1858231517996355730
https://twitter.com/x/status/1858103368419274781
https://twitter.com/x/status/1858119419479970288
https://twitter.com/x/status/1858108899934568775
https://twitter.com/x/status/1858101366381850659
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/17saududimodekljdkjdk.png
Last edited: