
سعودی عرب نے محرم کے بغیر خواتین کو مشروط عمرہ ویزا جاری کرنے کا اعلان کردیا۔ آئندہ خواتین محرم کے بغیر عمرہ ویزا پر جا سکیں گی۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی حکومت نے 18 سے 65 سال تک کی خواتین کو مرد سرپرستوں ( محرم ) کے بغیر عمرے کی اجازت دے دی۔ سعودی وزارت حج وعمرہ نے 18 سے 65 سالہ خواتین کو بغیر محرم عمرہ کی اجازت میں اس بات کی شرط رکھی ہے کہ ایسی خواتین کو گروپ کا حصہ رہنا ہوگا۔
اس حوالے سے سعودی وزارت حج وعمرہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہےکہ یہ فیصلہ ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے پیش کی جانے والی سماجی اصلاحات کا ایک حصہ ہے۔
اعلان میں کہا گیا ہے کہ ایسی خواتین کو عمرے کی اجازت دی گئی ہے جنہوں نے کورونا کے خلاف قوت مدافعت کی ایک ڈوز لگوائی ہے اور وہ کسی بیماری میں مبتلا نہ ہوں۔
اعلان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودیہ کے وہ شہری جو گزشتہ 5 سالوں سے حج نہیں کرسکے ہیں اس سال وہ حج کی رجسٹریشن کرواسکیں گے۔
خیال رہے کہ وزارت حج وعمرہ بیرون مملکت سے عمرہ عازمین کےلیے ایک اور سہولت کا اعلان کر چکی ہے۔ اس کے تحت غیر ویکسین یافتگان کو عمرہ اور مسجد الحرام و مسجد نبوی میں نماز کی اجازت ہو گی بشرطیکہ عمرہ زائرین کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہوں اور نہ کورونا کے کسی مریض سے ملے ہوں۔
قبل ازیں سعودی حکومت نے بیرون مملکت سے عمرہ، مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی زیارت کے لیے نئے ضوابط جاری کیےتھے۔ سعود ی عرب کے باہر سے آنے والے عمرہ زائرین کو آن لائن ویزا حاصل کرنا ہوگا۔
آن لائن عمرہ ویزا میڈیکل انشورنس ہولڈر کو دیا جائے گا۔ انشورنس سکیم میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی صورت میں علاج معالجے کی سہولتیں مہیا ہونا ضروری ہیں۔
سعودی حکومت نے عمرے کے حوالے سے بعض پابندیاں ختم کی ہیں۔ مملکت آنے سے قبل پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ پیش کرنے اور ہوٹل قرنطینہ کی پابندی نہیں ہے۔
یہی نہیں عمرہ اور زیارت کے دوران سماجی فاصلے کی پابندی بھی ختم کردی گئی ہے جبکہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں نماز کے لیے اجازت ناموں کا حصول اب ضروری نہیں رہا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/saudi111.jpg