
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کے ایک سابق سیکرٹری جنرل اور نیشنل کوآرڈینیٹر سرور باری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مشاہدہ کاروں کا ڈیٹا کس بنیاد پر اور کتنا درست ہے کوئی چیک کرنے والا نہیں۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی آبزرویشن کیسے ہوگی یہ اہم سوال ہے۔ ای وی ایم سے انسانی عمل دخل محدود ہو گیا ہے۔
سرور باری نے کہا کہ فافن کی تنظیموں کو فنڈنگ ٹی ڈی اے کے ذریعے ہوتی ہے۔ ٹی ڈی اے نے الیکشن کمیشن افسران کے سفری اخراجات برداشت کیے ہیں۔
انکے مطابق ٹی ڈی اے نے اپنے بورڈ کی اجازت کے بغیر الیکشن کمیشن حکام اور انکی فیملی کے اخراجات ادا کیے۔ڈسکہ کا ضمنی الیکشن بدنام زمانہ تھا جس میں ہر حد پار کی گئی۔
https://twitter.com/x/status/1462045630960963594
انہوں نے کہا کہ فافن کو ٹی ڈی اے سے الگ ہونا پڑے گا۔ ٹی ڈی اے کی تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے۔ گند ہو رہا ہے ہم وسل بلور بن کر آپ کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔ دھاندلی کمیشن کی رپورٹ میں بھی الیکشن آبزرویشن کی رپورٹ کا ذکر موجود ہے۔
سرور باری نے مزید کہا کہ ٹی ڈی اے نے 2013 الیکشن کے فارم 14 الیکشن کمیشن سے لیکر بھرے، جہاں سے مشاہدہ کاروں کو فارم 14 نہیں ملے اس حلقہ کا تجزیہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔
https://twitter.com/x/status/1462049435664351233
انکے مطابق 2013 کے انتخابات میں بہت گڑ بڑ ہوئی تھی، کئی فارم 14 سادہ کاغذ پر تھے اور کئی پر گنتی ہی غلط تھی۔الیکشن 2013 میں ایاز صادق کے حلقے میں کئی پولنگ اسٹیشنز پر ٹرن آئوٹ 100 فیصد سے بھی زیادہ تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sarwar-bari110313.jpg