سبق آموز واقعہ
ایک بہت پرانہ درست واقع ہے، ایک امیر میاں بیوی گھر میں موجود تھے کہ اچانک دروازے پر کسی فقیر مسکین نے دستک دے، شوہر نے
بیوی سے کہا جائیے اور دروازہ پر کھڑے مسکین کو کچھ دے دیجئے۔
بیوی نے دروازہ کھولا تو فورا' چیخ مار کر نیچے گر گئی
شوہر بھاگے آئے اور بیہوش بیوی کو سنبھالا کیا ہوا آپ کو کیا فقیر نے کچھ غلط کہ دیا یا کر ڈالا اور چلا گیا اٹھ جائیے بیگم۔ بیگم ان کی کچھ دیر میں ہوش میں آئیں تو واقع اور گزری بیان کی جو کہ بیوی کی زبان عرض ہے
دروازے پر آنے والے مسکین کو میں فورا' پہچان گئی، وہ میرا سابقہ شوہر تھا۔ سوچوں میں پڑی بییوی نے مزید بتایا۔ میرا سابقہ شوہر ایک بہت ہی امیر آدمی تھا۔ ایک روز میرا سابقہ شوہر اور میں ایک دوسرے کو انگور کھلا رہے تھے، اچھا وقت گذار رہے تھے کہ اچانک دروازے پر کسی فقیر مسکین نے دستک دی۔ میرے سابقہ شوہر کو بہت غصہ آیا کہ کس وقت یہ لوگ دروازے کھٹکٹاتے ہیں، میں اپنی بیوی کے ساتھ اچھآ وقت گذار رہا ہوں مگر اس نے بے وقت دستک دے دی۔ خیر سابقہ شوہر باہر نکلا، فقیر کو گریبان سے پکڑا اور تھپڑ رسید کر دئے۔
پھر کچھ وقت گذرا اور میرے سابقہ شوہر کو نقصان ہونے لگا۔ اتنا کہ گزارا پورا نہ ہوئے، اس نے ایک روز مجھے کہا آپ مجھ سے الگ ہوجائیں میں آپ کے خرچے نہیں اٹھانے کے قابل آپ دوسری شادی کرلیں اور اچھا وقت گذاریں میں آپ کو خوش دیکھنا چاھتا ہوں۔
بیوی نے مزید کہا، اسی لئے میری دوسری شادی آپ سے ہوئی۔ شوہر نے کچھ دیر بیوی کو غور سے دیکھا اور کہا معلوم ہے کہ میں وہی فقیر ہوں جس کو آپ کے سابقہ شوہر نے تھپڑ مارا تھا اور بے عزت کر کے بھگا دیا تھا۔
بیشک اللہ زبر کو زیر کرنے میں اور زیر کو زبر کرنے میں مکمل طاقت رکھتا ہے۔
آج کے حکمران غریبوں کا مذاق اڑا رہے ہیں کوئی پتہ نہیں کہ کل غریب ان سے کئی درجہ بہتر پوزیشن میں ہوں۔