
مری ہوٹل ایسوسی ایشن نے برفانی طوفان میں گاڑیوں میں پھنسے افراد کی ہلاکت کے معاملے پر انتظامیہ کو واقعہ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
خبررساں ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مری ہوٹل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری راجہ یاسر نے دعویٰ کیا کہ جس وقت مری میں شدید برفباری شروع ہوئی اس وقت انتظامیہ کے اہلکار اپنی سیلفیز بنانے میں مصروف تھے، بہتر منصوبہ بندی کی جاتی تو خراب موسم کے باوجود لوگوں کی جانیں بچائی جاسکتی تھیں۔
راجا یاسر نے مری واقعہ کو مجرمانہ غفلت قرار دیتے ہوئے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ جس وقت مری کو سیاحوں کیلئے بند کیے جانے کا اعلان کیا گیا اس وقت لوگ آدھے راستوں سے واپس چلے گئے حالانکہ اس وقت مری کے آدھے سے زیادہ ہوٹل خالی پڑے تھے۔
واضح رہے کہ برفباری کا موسم شروع ہوتے ہی ملک بھر سے سیاحوں کی بڑی تعداد نے مری کا رخ کیا ہوا تھا جس کی وجہ سے مری میں سیاحوں اور مری کی طرف جانے والی سڑکوں پر گاڑیوں کا شدید دباؤ پیدا ہوگیا تھا، گزشتہ رات ایسی ہی صورتحال میں شدید برفانی طوفان آیا جس میں سڑکوں پر موجود گاڑیاں پھنس گئی ، اندر موجود لوگوں نے سردی سے بچنے کیلئے ہیٹرز آن کیے جس کے باعث اب تک 21 افراد کے دم گھٹنے سے اموات کی اطلاعات ہیں۔
واقعہ کے بعد سول و ملٹری ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر برف میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کی کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے، پنجاب حکومت نے تمام سرکاری ہوٹلز اور ریسٹ ہاؤسز عوام کیلئے کھول دیئے ہیں ، تاہم اب تک بھی سینکڑوں گاڑیاں برف میں پھنسی ہوئی ہیں جنہیں نکالنے کیلئے ریسکیو کا عمل جاری ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7muurehotelasoc.jpg