سال 2022: مہنگائی نےتاریخ کے تمام ریکارڈ توڑڈالے

shehbzh1h112.jpg


سال 2022 میں مہنگائی نے تاریخ کے تمام ریکارڈ توڑ کر ڈالے ہیں،اشیائے خوردونوش کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سال 2022 کے دوران کھانے پینے کی اشیاء عوام کی قوت خرید سے مزید دور ہوگئی ہیں، تاریخ کی بدترین مہنگائی کے باعث عوام کیلئے دو وقت کی روٹی بھی مشکل ہوگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اشیائےخورنوش کی بنیادی چیزآٹا ہے، رواں برس فائن آٹے کی فی کلو قیمت 41 روپے اضافے کے بعد 115 روپے جبکہ ڈھائی نمبر آٹا46 روپے اضافہ کے بعد 114 روپے میں فروخت ہوا،شہروں میں فائن آٹے کی قیمت 150 سے بھی تجاوز کرگئی جبکہ ڈھائی نمبر آٹا130 میں فروخت ہوا اور چھوٹی چکی کا آٹا140 روپے کلو رہا۔

کراچی ہول سیل گروسرز گروپ کی جانب سے جاری کردہ اعدوشمارکے مطابق رواں برس ہول سیل سطح پر دال ماش کی قیمت میں 77 روپے ،ماش چھلکا کی قیمت میں 77روپے اضافہ ہوا، دال ماش کی قیمت اضافے کے بعد 335 روپے جبکہ ماش چھلکا کی قیمت315 روپے اور ثابت ماش کی قیمت305 روپے، درجہ اول دال مونگ 97 روپے اضافے کے بعد255 روپے کلو، درجہ دوم دال مونگ92 روپے اضافے کے بعد 240 جبکہ مونگ ثابت215 روپے کلو ہوگئی ہے۔

چاولوں کی قیمت میں بھی اس سال واضح اضافہ دیکھا گیا، ایکسپورٹ کوالٹی کرنل باسمتی135 روپے اضافے کے بعد 325 روپے،کرنل باسمتی درجہ اول130 روپے مہنگا ہوکر 300 روپے، باسمتی386 نمبر70 روپے اضافے کے بعد 150 روپے ، باسمتی سیلااسپیشل 120 روپے اضافے کے بعد 300 روپے، سیلا درجہ دوم90 روپے اضافے کےبعد 250 روپے، پونیہ باسمتی اسپیشل60 روپے مہنگا ہوکر180 روپے کی سطح پر آگیا ہے۔

رواں برس صرف چینی کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا ہے،ہول سیل سطح پر چینی 87 روپے سے کم ہوکر 85 روپے کی سطح پر آگئی، گڑ کی قیمت 10 روپے کمی کے بعد 100 روپےہوگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں خوردنی تیل اور گھی کی قیمتیں 480 روپے سے 550 روپے کے درمیان رہی ہیں۔
 

Back
Top