
پاکستانی نژاد کینیڈین شہری 37 سالہ سارہ انعام جسے اس کے شوہر شاہنواز نے بےدردی سے قتل کر دیا، مقتولہ کی آخری انسٹاگرام پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ مبینہ طور پر اپنے قاتل شوہر سے متعلق ہی بہت اچھے الفاظ میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی ہیں۔
سارہ انعام کی آخری انسٹاگرام پوسٹ معروف اینکر پرسن مہر بخاری نے شیئر کی انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سارہ انعام ان کی کلاس فیلو رہ چکی ہیں۔ اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں مقتولہ نے لکھا کہ "اور بالکل اسی طرح اس نے میری زندگی میں رنگ بھر دیا۔ میں نے زندہ محسوس کیا۔ کیونکہ میرے اندر زندگی کا احساس بھی بری طرح ٹوٹ چکا تھا۔
انہوں نے شمس تبریزی کا ایک قول شیئر کیا جس میں وہ کہتے ہیں کہ "کھنڈرات میں خزانے چھپے ہوئے ہیں، ٹوٹے ہوئے دل خزانے چھپاتے ہیں"۔ سارہ انعام نے مزید لکھا میں نے اسے پہلے تو نہیں دیکھا، لیکن میں نے محسوس کیا کہ اس کی آسانی سے جیتی ہوئی محبتوں اور کھوئی ہوئی محبتوں کی کہانیاں اس گہرے زخم کی تلافی کا ایک طریقہ ہیں جو وہ طویل عرصے سے اٹھائے ہوئے تھے۔
وہ زخم تو ٹھیک ہو گیا لیکن جس کا مجھے خدشہ تھا کہ وہ بدتر ہوتا جا رہا تھا، میں اس کے درد سے پریشان تھی، میں نے دعا کی کہ اسے وہ سکون ملے جس کے لیے وہ ترس رہا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1574103576498110465
اس پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے مہربخاری نے لکھا کہ سارہ تو اُس کی مدد کرنا چاہتی تھی کیا ہی خوبصورت روح تھی وہ۔
مزید برآں مہر بخاری نے اپنے ٹوئٹ میں سارہ انعام کے حوالے سے کہا تھا کہ وہ اور سارہ کینیڈا میں کلاس فیلو رہ چکی ہیں، سارہ ایک پیاری، مہربان روح تھی، نرمی سے بولنے والی خاتون تھی، یہ اس کی پہلی شادی تھی۔
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ سارہ نے بہترین جگہوں پر کام کیا، دنیا کا سفر کیا اور اب وہ ایک گھر بسانا چاہتی تھی۔
https://twitter.com/x/status/1573637274578952200
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7sarainamlastpost.jpg