سینئر صحافی و تجزیہ کار ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز امیر نے اہلیہ سارہ انعام کے قتل کے کیس میں تمام الزامات کی تردید کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی ، سیشن جج ناصر جاوید رانا نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت مرکزی ملزم شاہنواز امیر نے قتل کے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ وہ اگلی سماعت پر اپنے دفاع میں ثبوت پیش کریں گے۔
شاہنواز امیر نے عدالت کے سامنے دیئے گئے بیان میں کہا کہ جائے وقوعہ کی رات سارہ میرے گھر آئیں تھیں، میری والدہ نے ہمارے لیے کھانا بنایا جو ہم تینوں نے ساتھ بیٹھ کر کھایا، گپ شپ کی اور سونے چلے گئے، میں صبح 7 بجے اٹھا اور ناشتہ لینے چلا گیا،میں جب 9 بجے واپس آیا تو سارہ کمرے میں موجود نہیں تھیں، جب انہیں ڈھونڈا تو وہ باتھ روم میں باتھ ٹب میں مردہ حالت میں پایا۔
انہوں نے کہا کہ میں ڈر گیا، میں نے اپنی والدہ کو بتایا، انہوں نے چکوال میں میرے والد کو اطلاع دی،جب پولیس واقعہ پر پہنچی تو ہم نے یہی تفصیل پولیس کو بتائی، تاہم پھر بھی میرے خلاف ہی مقدمہ درج کرلیا گیا،میر ے اور میری فیملی کے تحت من گھڑت کہانی بنا ئی گئی۔
شاہنواز امیر نے کہا کہ جولائی 2022 میں سارہ نے اپنے والدین کو بتائے بغیر مجھ سے شادی کی، ان کے اس فیصلے پر ان کے والدین اور رشتہ دار خوش نہیں تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sarah-inaam.jpg