
سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب کے انتقال کے بعد ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے، چند صارفین نے ڈاکٹر رضوان کو ہراساں کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں انتقال کرنے والے ڈاکٹر رضوان کو موجودہ حکومت نے آتے ہی ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب کے عہدے سے ہٹادیا تھا، ڈاکٹر رضوان ایف آئی اے کے وہ افسر تھے جنہوں نے موجودہ وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی اہم تفتیش کی تھی۔
تاہم آج کی ان کے انتقال کے بعد سینئر صحافی و تجزیہ کار ارشد شریف نے ایک ٹویٹ کیا اور اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کے بہادراور ایماندار افسر اچانک “دل کا دورہ” پڑنے سے خالق حقیقی سے جا ملے، یقین نہیں آرہا کے انُکی وفات قدرتی ہے۔
ارشد شریف نے تو غیر واضح الفاظ میں اپنے خدشات کا اظہار کیا مگر صحافی صدیق جان نے واضح طور پر اپنی ٹویٹ میں یہ انکشاف کیا کہ ڈاکٹر رضوان کو ہراساں کیا جارہا تھا، ان کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔
https://twitter.com/x/status/1523588922944618496
صدیق جان کے انکشاف کی توثیق سماء ٹی وی کے انویسٹی گیشن یونٹ کے انچارج اور سینئر صحافی زاہد گشکوری نے کی اور کہا کہ یہ سچ ہے ہم نے یہ معاملہ سماء ٹی وی پر بھی اٹھایا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1523575336210145280
واضح رہے کہ سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان آج کے لاہور کے سروسز ہسپتال میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کرگئے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7drrizwandhamkian.jpg
Last edited by a moderator: