سابق سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے شاہ اردن کو "غدار ابن غدارابن غدار" قرار دینا عالمی سطح پر وائرل ہوگیا ہے، سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مختلف آراء کے اظہار کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایران کی جانب سے کیے گئے حملے کے دوران اردن فضائیہ کے اسرائیل کے دفاع پر دنیا بھر میں ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے، اس بحث کے دوران پاکستان کے سابق سینیٹر اور جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد خان کے ایک بیان نے بھی دنیا کی توجہ حاصل کرلی ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر شاہ اردن عبداللہ دوئم کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا" غدارابن غدارابن غدار"۔
دنیا بھر خصوصا عرب ممالک سے مختلف سوشل میڈیا صارفین نے سینیٹر مشتاق احمد کی اس ٹویٹ کو ری شیئر کیا اور ان کی جرآت مندی کا سراہا ، صارفین نےکہا کہ سینیٹر مشتاق احمد مختلف عالمی و مقامی موضوعات پر جرات مندانی موقف رکھنے کی وجہ سے دوبارہ سینیٹر منتخب نہیں ہوسکے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران کی جانب سے گزشتہ روز اسرائیل پر میزائل و ڈرون حملے کیے گئے تھے تاہم امریکہ و برطانیہ کے علاوہ اردن کی فضائیہ نے راستے میں ہی ان میزائلوں کو مار گرایا اور اسرائیل کے دفاع میں اہم کردار ادا کیا۔
واضح رہے اردن کے شاہ عبداللہ دوئم، پہلی جنگ عظیم میں اپنے لیے حجاز کے بادشاہت، اپنے بیٹوں میں سے فیصل کے لیے عراق اور شام کی بادشاہت، عبداللہ کے لیے اردن کی بادشاہت پر برطانیہ کا ساتھ دینے اور صف اول میں سلطنت عثمانیہ کے مقابلے میں لڑنے والے شریف مکہ حسین کے اولاد ہیں۔
اسی شریف حسین نے برطانیہ کے ساتھ مل کر عثمانیوں کو عرب سے نکال باہر کیا تھا۔ وقت آیا کہ سعودیوں نے اسی شریف حسین سے اقتدار چھین لیا اور وہ معزول ہو کر اردن میں عبداللہ اول کے پاس پناہ لینے پر مجبور ہوا۔ موجودہ اردن کے بادشاہ عبداللہ دوئم انہیں کا پوتا ہے۔