سابق آرمی چیف نےدوبارہ مدت ملازمت میں توسیع کیلئےحکومت کو دھمکیاں دیں،صدیقی

3asimminurururururu.jpg

سینیٹر عرفان صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجود کی مدت ملازمت میں توسیع جبکہ قمر جاوید باجوہ موجودہ آرمی چیف کی تقرری کے خلاف تھے۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹر عرفان صدیقی نے نجی ٹی وی چینل کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ نومبر 2022 میں پی ڈی ایم کی متعدد جماعتیں اور پی ٹی آئی میں قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع پر اتفاق ہوگیا تھا، مگر جب یہ بات میاں نواز شریف تک پہنچی تو انہوں نے اس کی مخالفت کی اور اس فیصلے کی راہ میں دیوار بن کر کھڑے ہوگئے۔


عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف نے مجھے خود یہ بتایا کہ مدت ملازمت میں توسیع کیلئے پی ڈی ایم کی حکومت کو باقاعدہ دھمکیاں دی گئیں اور یہاں تک کہا گیا کہ ملک میں مارشل لاء لگ جائے گا، لیکن نواز شریف اپنے موقف پر ڈٹ کر کھڑے رہے، نوا ز شریف نے کہا کہ سینیارٹی لسٹ میں جو بھی پہلے نمبر پر ہے اسے آرمی چیف بنایا جائے۔

رہنما ن لیگ نے کہا کہ پہلے نمبر پر جنرل سید عاصم منیر تھے، اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ موجود آرمی چیف کے تقرر کے خلا ف تھے، انہوں نے اپن پسند کے جنرل کو آرمی چیف تعینات کروانے کیلئے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی بھی کی، میاں نواز شریف نے یہاں بھی سٹینڈ لیا اور موقف اپنایا کہ آرمی چیف کی تقرری وزیراعظم کا اختیار ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی تلخ تاریخ کے ساتھ ایک مثبت تاریخ بھی ہے، یہ اس دور سے شروع ہوتی ہے جب نواز شریف وزیراعظم اور بینظیر اپوزیشن لیڈر تھیں، اس کے بعد 13ویں اور 14ویں ترامیم ہوئیں، میثاق جمہوریت ایک بڑی پیش رفت تھی، لوگ نہیں جانتے مگر میاں نواز شریف اور بینظیر میں بہت اچھے مراسم قائم ہوچکے تھے۔

انہوں نےمزید کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا انتخابی اتحاد خارج از امکان ہے، نواز شریف کی دبئی آمد کے بعد چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھی دبئی پہنچ چکے ہیں۔
 

Faculty

MPA (400+ posts)
PDM kicked Bajwa on the ass after using him like tissue.
They all played tripple game with each other.
In the end, Pakistan is a loser
 

Back
Top