ریاست پودینہ کے سرکاری چینل کی ایک بات سن کر مجھے بہت ہنسی آتی ہے ۔" سعودیہ نے ہمیشہ مشکل وقت میں ہماری مدد کی ہے"۔ سچای تو یہ ہے کہ سعودیہ نے پاکستانی عوام کی نہیں پاکستانی حکمرانوں کی ہمیشہ مدد کی ہے۔ تم تو کہتے نہیں تھکتے کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے مگر یہ کیسی اسلامی ریاست ہے جو سعودی یا امریکی امداد کے بغیر سروائیو ہی نہیں کرسکتی؟ اس سے تو بہتر تھا کہ اسلام کا نام بدنام کئے بغیر ہی پاکستان کو دوسروں کے سہارے چلنے دیتے بلکہ اسے گورے زیادہ اچھے طریقے سے چلا رہے تھے
عوام تو اس قیامت کی گھڑی میں بھی نہیں گھبراے تھے مگر ریاست پودینہ کے بھک منگے سول و فوجی حکمران گھبرا گئے جھوٹے بھرم کی کہانیاں دوچار روز بھی قائم نہیں رہ پائیں اور یہ سب کے سب آل سعود کے پاوں چھونے نکل پڑے۔ خاتون اول نے بھی اپنا عجیب سا سفید روحانی چوغہ اتار کر سعودی طرز کا کالا برقعہ زیب تن کر لیا۔ طاہراشرفی نے بھی اپنی توند کو بیلٹ اور پگڑی کو کلف لگوا لیا۔
غرض ریاست پودینہ کے تمام گداگر بھیس بدل کر نکل پڑے مگر یاد رکھیں آل سعود خود اپنے عہد کے آخری سالوں میں ہیں اگر کوی آپ کو بچا سکتا ہے تو رب کریم کی ذات ہے۔
ہم ستر سال سے آل سعود کے قدموں میں پاکستانی عوام کی خوشحالی تلاش کررہے ہیں میں نہیں کہتا عوام کی حالت زار بتا رہی ہے کہ ان منحوس قدموں میں سواے مفلسی کے ہمیں کچھ نہیں ملا ۔
جنکے ہونٹوں پہ ہنسی ہاتھ میں پیالے ہونگے
ہاں وہی لوگ تیرے چاہنے والے ہونگے
ریاست پودینہ کے حکمران آل سعود کی قدمبوسی کے بعد جب واپس پنہچیں گے تو عوام کو خوشخبریاں دیں گے۔ کیا کیا نہیں بتایا جاے گا مگر ایک بات کی قسم میں بھی دیتا ہوں کہ ایسے پچاس دوروں کے بعد بھی عوام کی حالت میں کوی تبدیلی نہیں آے گی۔
سنا ہے نہرو نے امریکہ کی اولین امداد ٹھکراتے ہوے یہ مطالبہ کیا تھا کہ امداد کی بجاے اپنی مارکیٹس میں انڈین پراڈکٹس کو تھوڑی جگہ دے دیں
آج انڈیا قرض فری ملک ہے تو نہرو کے اس جرات مندانہ فیصلے کی بدولت اور ہم ہیں کہ امداد لینے پر شرمسار نہیں ہوتے بلکہ بغلیں بجاتے ہیں
شائد قمر باجوہ کی ٹرم پوری ہوچکی ہے اس لئے راحیل شریف کی طرح نوکری پکی کروانی تھی، اگر یہ بات درست نہیں تو بھی میری یہ درخواست ہے کہ آرمی چیف سمیت تمام جنرلز کی ریٹائرمینٹ کے بعد بیرون ملک نوکری کرنے پر پابندی لگا دی جاے۔ انڈین آرمی چیف کبھی بھی انڈیا کے علاوہ کسی ملک کی نوکری نہین کرتا تو ہمارا آرمی چیف کیوں کرتا ہے؟
کیا انکو اتنا بڑا عہدہ ملنے کے بعد چھوٹے عہدے لینے پر شرمساری نہیں ہوتی؟ ویسے اندر کی بات ہے کہ راحیل شریف کے پاس بھی اقامہ موجود ہے کوی ہے جو اسے بھی نااہل کرے؟ ویسے جس کو سمجھ نہیں وہ بھی سمجھ جاے کہ رہائش یا کام کرنا ہو تو اقامہ کے بغیر نہ ببر شیر ادھر رہ سکتا ہے اور نہ ہی آرمی چیف یا وزیراعظم
ویسے مبارک ہو دورہ ابھی جاری ہے مگر یواے ای نے پاکستانیوں کا داخلہ بند کرتے ہوے سفری پابندیاں لگا دی ہیں
عوام تو اس قیامت کی گھڑی میں بھی نہیں گھبراے تھے مگر ریاست پودینہ کے بھک منگے سول و فوجی حکمران گھبرا گئے جھوٹے بھرم کی کہانیاں دوچار روز بھی قائم نہیں رہ پائیں اور یہ سب کے سب آل سعود کے پاوں چھونے نکل پڑے۔ خاتون اول نے بھی اپنا عجیب سا سفید روحانی چوغہ اتار کر سعودی طرز کا کالا برقعہ زیب تن کر لیا۔ طاہراشرفی نے بھی اپنی توند کو بیلٹ اور پگڑی کو کلف لگوا لیا۔
غرض ریاست پودینہ کے تمام گداگر بھیس بدل کر نکل پڑے مگر یاد رکھیں آل سعود خود اپنے عہد کے آخری سالوں میں ہیں اگر کوی آپ کو بچا سکتا ہے تو رب کریم کی ذات ہے۔
ہم ستر سال سے آل سعود کے قدموں میں پاکستانی عوام کی خوشحالی تلاش کررہے ہیں میں نہیں کہتا عوام کی حالت زار بتا رہی ہے کہ ان منحوس قدموں میں سواے مفلسی کے ہمیں کچھ نہیں ملا ۔
جنکے ہونٹوں پہ ہنسی ہاتھ میں پیالے ہونگے
ہاں وہی لوگ تیرے چاہنے والے ہونگے
ریاست پودینہ کے حکمران آل سعود کی قدمبوسی کے بعد جب واپس پنہچیں گے تو عوام کو خوشخبریاں دیں گے۔ کیا کیا نہیں بتایا جاے گا مگر ایک بات کی قسم میں بھی دیتا ہوں کہ ایسے پچاس دوروں کے بعد بھی عوام کی حالت میں کوی تبدیلی نہیں آے گی۔
سنا ہے نہرو نے امریکہ کی اولین امداد ٹھکراتے ہوے یہ مطالبہ کیا تھا کہ امداد کی بجاے اپنی مارکیٹس میں انڈین پراڈکٹس کو تھوڑی جگہ دے دیں
آج انڈیا قرض فری ملک ہے تو نہرو کے اس جرات مندانہ فیصلے کی بدولت اور ہم ہیں کہ امداد لینے پر شرمسار نہیں ہوتے بلکہ بغلیں بجاتے ہیں
شائد قمر باجوہ کی ٹرم پوری ہوچکی ہے اس لئے راحیل شریف کی طرح نوکری پکی کروانی تھی، اگر یہ بات درست نہیں تو بھی میری یہ درخواست ہے کہ آرمی چیف سمیت تمام جنرلز کی ریٹائرمینٹ کے بعد بیرون ملک نوکری کرنے پر پابندی لگا دی جاے۔ انڈین آرمی چیف کبھی بھی انڈیا کے علاوہ کسی ملک کی نوکری نہین کرتا تو ہمارا آرمی چیف کیوں کرتا ہے؟
کیا انکو اتنا بڑا عہدہ ملنے کے بعد چھوٹے عہدے لینے پر شرمساری نہیں ہوتی؟ ویسے اندر کی بات ہے کہ راحیل شریف کے پاس بھی اقامہ موجود ہے کوی ہے جو اسے بھی نااہل کرے؟ ویسے جس کو سمجھ نہیں وہ بھی سمجھ جاے کہ رہائش یا کام کرنا ہو تو اقامہ کے بغیر نہ ببر شیر ادھر رہ سکتا ہے اور نہ ہی آرمی چیف یا وزیراعظم
ویسے مبارک ہو دورہ ابھی جاری ہے مگر یواے ای نے پاکستانیوں کا داخلہ بند کرتے ہوے سفری پابندیاں لگا دی ہیں