سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف رئوف حسن پر خواجہ سرائوں نے سیکٹر جی سیون میں بلیڈ سے وار کر کے ان کو زخمی کر دیا جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
رئوف حسن نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شرکت کے بعد واپس جا رہے تھے کہ چند خواجہ سرائوں نے انہیں بلیڈ سے زخمی کر دیا اور زدوکوب کرتے رہے، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر سیاسی سماجی و صحافی حلقوں کی طرف سے شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
سینئر صحافی صابر شاکر نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اپنے ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے شیئر کرتے ہوئے لکھا:رؤف حسن پر حملے کی CCTV فوٹیج ، حملہ آور خواجہ سراؤں کے روپ میں باہر کھڑے تھے، ایسا ہی حملہ سمیع ابراہیم پر بھی ہواتھا!
سینئر صحافی سلمان درانی نے لکھا: رؤف حسن صاحب پر خواجہ سراؤں نے حملہ کیا؟ رؤف صاحب کاان سے کیا اختلاف ہوسکتا ہے ؟
علی ملک نامی سوشل میڈیا صارف نے رئوف حسن کے زخمی ہونے کے بعد کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: رؤف حسن پر حملے کے پیچھے وہی ہے جو اس تمام خرابی کے پیچھے ہے، وہی جو SIFC والا ہے، وہی جو زراعت کا شعبہ بھی ہڑپ کرنا چاہتا ہے، وہی جس نے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا، وہی جس نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کروائے، وہی جو عدالتوں میں اپنے بندے بھیجتا ہے، وہی جو بغض کا مارا غیرمعیاری انسان ہے، وہی جو اپنے آپ کو عقل کل سمجھتا ہے۔ سلامت رہیں رئوف حسن صاحب!
سینئر صحافی محمد عمیر نے لکھا: سمیع ابراہیم کے لئے استعمال کردہ آزمودہ نسخہ(خواجہ سراء) اس بار رئوف حسن پر آزمایا گیا، جیو فینسنگ کی جائے تو ویڈیو بنانے والا شخص پکڑا جاسکتا جو یقینی طور اس حملے کا سرغنہ ہے۔
مہر شرافت علی نے لکھا: جب دلیل سے جواب نہ دے سکو تو حملہ کردو،بڑے ہی کم ظرف مخالفین ہمیں ملے ہ!یں انفارمیشن سیکرٹری پی ٹی آئی رؤف حسن صاحب پر اس ملک کی ہر واردات میں استعمال ہونے والے نامعلوم افراد کا حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے اس طرح کی گھٹیا حرکتوں سے ہمارا مورال پست ہوگا تو یہ اس کی بھول ہے!
تحریک انصاف کے آفیشل اکائونٹ سے بھی رئوف حسن پر حملے کی خبر شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا: مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن پر نجی چینل کے دفتر کے باہر نا معلوم افراد کا حملہ، سب سے بڑی جماعت کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات پر دن دیہاڑے، دارالحکومت میں نامعلوم افراد حملہ کر گئے۔ دارالحکومت میں کسی اور کی زندگی کیا ہی محفوظ ہونی ہیں؟؟ نہایت شرمناک اور قابلِ مذمت!
سینئر صحافی عبید بھٹی نے لکھا:کہاوت ہے کہ خواجہ سرائوں کو تنگ نہیں کرنا چاہیے، ان کی بدعا سے بچنا چاہیے، جلدی لگ جاتی ہے لیکن روف حسن صاحب تو خواجہ سرائوں کے خلاف دھڑا دھڑ اور سخت پریس کانفرنسز کر رہے تھے اس لیے خواجہ سرا شدید غصے میں آگئے اور زبان کا جواب ہاتھ اور چاقو سے دیا!
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے لکھا: پی ٹی آئی سیکرٹری اطلاعات رئوف حسن پر حملہ شرمناک اور ایک سوچی سمجھی سازش کا شاخسانہ معلوم ہو رہا ہے۔ رئوف حسن کی جارحانہ انداز سے پارٹی کی بھرپور انداز میں ترجمانی بہت سے بزدلوں کو کھٹک رہی تھی۔
انہوں نے لکھا: میں اسلام آباد پولیس سے مطالبہ کرتی ہوں کہ سیف سٹی کیمروں اور سی سی ٹی وی فوٹیج کے سامنے آنے پر حملہ آوروں کو فی الفور گرفتار کر کے عوام کے سامنے لایا جائے۔ میں رئوف حسن بھائی کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہوں۔
عائشہ علی بھٹہ نے لکھا: گھروں سے اغوا کیا گیا، سڑکوں پر گھسیٹا گیا، تھانوں میں ذلیل کیا گیا، عدالتوں میں پیشیاں لگوائیں، جیلوں میں قید کیا! اب آخری حربہ یہی ہے کہ قاتلانہ حملوں سے ختم کیا جائے۔ رؤف حسن صاحب پر ہونے والا قاتلانہ حملہ نہایت تشویشناک ہے، اب تو عمر کا بھی لحاظ نہیں کیا جا رہا!
سابق وفاقی وزیر چودھری فواد حسین نے لکھا: سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن پر حملہ پاکستان کی سیاسی اقدار پر حملہ ہے، تمام سیاستدانوں کو بلاتفریق جماعت یا سیاسی وابستگی اس حملے کی شدید مذمت کرنا چاہئے!
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے لکھا: یہ حال ہو گیا ہے ہماری ایجنسیز کا، ایک بزرگ پر حملہ کروانا بھی ان کے لئے فخر کا باعث ہو گا۔ اس حرکت کے علاوہ آپ سے توقع بھی کیا کی جا سکتی ہے۔ آپ نے رؤف حسن کو آواز اٹھانے، سچ بولنے پر سزا دی ہے، آپ کو شرم آنی چاہیے ایک بزرگ پر حملہ کرواتے ہوئے لیکن حملہ کروانے والوں کو یہ نہیں پتہ کہ زندگی، عزت، ذلت اللہ کے پاس ہے!
سینئر صحافی معید پیرزادہ نے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور امریکی وزیر خارجہ ٹونی بلنکن کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا: سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف رئوف حسن پر حملے کی یہ ویڈیو دیکھیں جن کی حال ہی میں سفیر سے ملاقات بھی ہوئی تھی!
انہوں نے لکھا: اس حملے کے بارے میں سفارتخانے اور محکمہ خارجہ کی ٹیموں کے پاس مکمل معلومات ہوں گی کہ یہ کس نے کیا؟ اپنے آپ سے پوچھیں: کیا یہ "دہشت کا راج" آپ اور بائیڈن انتظامیہ ان کے ساتھ کھڑی ہو گی؟ آپ کب تک پاکستان کے جرائم پیشہ گروہوں کی حمایت کرتے رہیں گے؟