
روس پاکستان کو ادھار تیل دینے پر راضی ہو گیا، سمرقند میں شھنگائی تعاون تنظیم اجلاس کے دوران روسی صدر اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ہوئی ملاقاتوں میں تیل کی خریداری سے متعلق معاملات زیر غور آئے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی جانب سے روس سے مؤخر ادائیگیوں پر تیل خریدنے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ازبکستان کے شہر سمرقند میں ہونے والے حالیہ شھنگائی تعاون تنظیم اجلاس کے دوران وزیراعظم شہبازشریف اور روسی صدرولادیمیر پوتن کے درمیان 1 رسمی اور 2 غیر رسمی ملاقاتیں ہوئیں۔
ان ملاقاتوں کے دوران دیگر اہم امور کے ساتھ ساتھ تیل کی خریداری سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔ جس میں روس پاکستان کو ادھار پر تیل دینے پر رضا مند ہو گیا ہے جبکہ امریکا کی جانب سے بھی اس حوالے سے کسی قسم کی کوئی مخالفت نہیں کی گئی۔
ایک ملاقات کے دوران موخر ادائیگیوں پر تیل کی خریداری کے امکانات کا جائزہ لیا گیا، روس نے اس تجویز پر غور کرنے کیلئے رضامندی ظاہر کی۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا روس کی جانب سے پاکستان کو کم نرخ پر تیل فروخت کیا جائے گا یا عالمی مارکیٹ کے نرخوں کے مطابق۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ روس نے گیس کے علاوہ تباہ کن سیلاب کی وجہ سے غذائی اجناس کی ممکنہ قلت کے پیش نظر پاکستان کو گندم فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی ہے۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ روس نے کہا ہے کہ وہ ہمیں گندم فراہم کر سکتا ہے کیونکہ آنے والے دنوں میں ملک میں گندم کی قلت ہو سکتی ہے۔ خواجہ آصف نے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیں گیس بھی دے سکتے ہیں۔
خواجہ آصف کے مطابق روس نے کہا کہ ان کے پاس وسط ایشیائی ممالک میں گیس پائپ لائنیں ہیں اور ان پائپ لائنوں کو افغانستان کے راستے پاکستان تک وسعت دی جا سکتی ہے۔