روس نے قازقستان میں اپنے فوجی دستےبھیج دیے، ہنگامی حالت نافذ

13%D8%B1%D8%A6%D8%A6%D8%A6%D8%B3%D8%A7%DA%A9%DA%A9.jpg

قازقستان میں ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کے باعث عوامی احتجاج کے باعث ملک میں ہنگامی صورتحال نافذ کردی گئی ہے، ملک میدان جنگ میں تبدیل ہوگیا، روس کے فوجی دستے طلب کرلیے گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق قازقستان میں حکومت کی جانب سے ایل پی جی کی زیادہ سے زیادہ قیمت کی حد ختم کیے جانے کے بعد اس کی قیمت دوگنا تک بڑھادی گئی جس کے بعد عوام نے ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج شروع کردیا۔


مظاہروں کا آغاز اتوار کے روز سے قازقستان کے صوبے مانگستاؤ سے ہوا جو دیکھتے ہی دیکھتے پورے ملک میں پھیل گئے اور ان مظاہروں نے دارالحکومت نور سلطان اور سب سے بڑے شہر الماتے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوران ہونے والی متعدد جھڑپوں میں اب تک 30 سے زائدافراد کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی اور 2ہزار سے زائد افراد زیر حراست بھی ہیں۔

قازقستان کی انتظامیہ نے بدترین صورتحال کو دیکھتے ہوئے ملک میں ہنگامی صورتحال نافذ کردی ہے جس کے تحت ملک کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے جبکہ سیکیورٹی صورتحال کے باعث غیر ملکیوں کے ملک میں داخلے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔


مظاہروں اور کشیدہ صورتحال کے باعث متعدد ملکوں نے قازقستان کیلئے اپنی پروازوں کو معطل کردیا ہے جبکہ قازقستان کے نیشنل بینک نے بھی ملک میں اپنی خدمات معطل کردی ہیں، وزیراعظم قازقستان نے اپنا استعفیٰ صدر کو بھجوادیا ہے جسے صدر نے منظور کرکے کابینہ کا فارغ کردیا ہے۔

صورتحال قابو سے باہر ہوتے دیکھ کر قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف نے روس سے مدد کیلئے درخواست کی جس کے بعد روس کے فوجی دستے قازقستان پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔
 

ejazbabloo

Politcal Worker (100+ posts)
 

Back
Top