
سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ روسی تیل کی خریداری کے حوالے سے تمام معاملات طے پاچکے تھے مگر پی ڈی ایم حکومت نے 14 ماہ ٹال مٹول سے کام لیا۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر سابق وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے 30 مارچ2022 کو روس سے سستے تیل کی خریداری کے حوالے سے میں نے روسی حکام کی درخواست پر تمام بات چیت کو تحریری شکل دے کر روسی ہم منصب کو پاکستانی سفیر کے ذریعے مراسلہ بھجوایا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1668196253786578944
حماد اظہر نے اس مراسلے کی نقل شیئر کرتے ہوئے کہا کہ سستے تیل کی پہلی کارگو پچھلے سال اپریل میں موصول کرنی تھی، مگر افسوس کہ پی ڈی ایم حکومت نے اس معاملے پر 14 ماہ ٹال مٹول سے کام لیا، اگر پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ ہوئی بات چیت پر عمل کیا جاتا تو ملک کواربوں ڈالر کا فائدہ پہنچ سکتا تھا اور عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم ہوسکتا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1667945342048821249
انہوں نے مزید کہا کہ 14 ماہ گزرنے کے بعد اب رعایت بھی اتنی خاص نہیں ملی اور خام تیل کی مقدار بھی بہت تھوڑی خریدی گئی، اس حکومت نے ہر چیز کا بیڑہ غرق کرنے کا عزم کررکھا ہے، ماضی میں یہ کہتے رہے کہ ہماری ریفائنریز روسی تیل کو پراسس نہیں کرسکتی، عالمی دنیا سے پاکستان پر معاشی پابندیاں لگ سکتی ہیں ، میں نے بار بار ان کے ایسے بہانوں پر جواب دیتے ہوئےکہا کہ یہ سب جھوٹ ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2hamamazhahrrussianaoil.jpg