
بھارت کے بڑے صنعت کار رتن ٹاٹا کی موت کے بعد ان کے 165 بلین ڈالرز کے کاروبار کے نئے مالک سے متعلق سوالات گردش کرنا شروع ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے معروف صنعت کار رتن ٹاٹا گزشتہ روز ممبئی کے ایک اسپتال میں انتقال کرگئے تھے،رتن ٹاٹا کی عمر 86 برس تھی ، 165 بلین ڈالرز حجم کے کاروبار کے مالک رتن ٹاٹا نے نا کبھی شادی کی اور نا ہی ان کوئی اولاد تھی جس کی وجہ سے ان کے کاروبار کے مالک کے حوالے سے سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق رتن ٹاٹا نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ انہوں نے چار بار شادی کا فیصلہ کیا مگر کسی نا کسی وجہ سے اس فیصلے پرعمل درآمد نا کرسکے، رتن ٹاٹا کا کوئی قانونی وارث نا ہونے کی وجہ سے ان کےسوتیلے بھائی نویل ٹاٹا کو ان کے نئے جانشین کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ ٹاٹاگروپ کے نئے مالک نویل ٹاٹا ہوسکتے ہیں کیونکہ نویل ٹاٹا اور رتن ٹاٹا کے درمیان کے خاندانی تعلقات بھی تھے اورنویل ٹاٹا گروپ کی مختلف کمپنیوں میں شمولیت بھی رکھتے تھے اسی وجہ سے وہ واحد مضبوط دعویدار ہیں اور وہ ٹاٹا ٹرسٹ کے بورڈ ممبر بھی ہیں۔
واضح رہے کہ رتن ٹاٹا کے ایک سگے چھوٹے بھائی جمی ٹاٹا بھی ہیں تاہم وہ اپنے خاندانی کاروبار میں شامل نہیں تھے اور انہوں نے خود کو اس کاروباری معاملات سے دور رکھا ہے۔
ٹاٹا گروپ کے چیئرمین کی دوڑ میں نویل ٹاٹا، جمی ٹاٹا کے علاوہ رتن ٹاٹا کے چند دیگر کزنز بھی شامل ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/rtn11h23.jpg