راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے متعلق دل دہلادینے والے انکشافات

matih1i11h1h1.jpg



مطیع اللہ جان کے راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے متعلق دل دہلادینے والے انکشافات کردیئے, ایکس پر لکھا کل شام ہارٹ اٹیک کاُشکار گاؤں سے آئے رشتہ دار کی عیادت کے لئیے راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی راول روڈ راولپنڈی گیا

مریض عبدلحمید عباسی کو دن کے وقت دل کا شدید دورہ پڑنے کے بعد گھوڑا گلی مری سے لایا گیا تھا جسے کچھ گھنٹے آئی سی یو میں رکھنے کے بعد نہ جانے کیوں جنرل وارڈ میں شفٹ کر دیا گیا تھا جہاں بستر پر لیٹے بیس کے قریب مریضوں کے آس پاس کوئی ڈاکٹر یا نرس نظر نہیں آ رہا تھا, مریض کی سانسیں اکھڑ رہی تھی،

مطیع اللہ جان نے مزید لکھا اُس کے نوجوان بیٹے کے ہمراہ نرسوں کے سٹیشن پر گیا تو وہاں تین نرسوں کے سامنے مریضوں کی فائلوں کا ڈھیر لگا تھا، ڈاکٹر کا نام و نشان نہ تھا، پوچھتا پوچھتا ڈپٹی میڈیکل سپرینٹنڈنٹ کے دفتر میں گیا تو ساتھ میں سینئیر ڈاکٹروں کے تمام کمروں میں تالے لگے دیکھے

مطیع اللہ نے مزید بتایا کہ ایک ڈاکٹر ڈی ایم ایس کے کمرے نکلتا نظر آیا تو اُس سے مریض کی حالت بارے بتایا، ڈکٹر نرسوں کے سٹیشن تک آیا اور مریض کا نام بتا کر فائل مانگی جسے کچھ محنت کے بعد ایک نرس نے تلاش کر کے نکالا، میں نے پوچھا کہ کیا یہ فائل مریض کے بیڈ پر ہر وقت موجود نہیں ہونی چاہئیے تو نرس بولی نہیں مریض نے اس فائل کا کیا کرنا ہے یہاں اِس کو پڑھ کر ہم مریض کو دوائی دینے جاتے ہیں، اور یہ دیکھیں آپکے مریض کو اب صرف رات کی دوائی دینی ہے،

انہوں نےلکھا کہ ایک ڈاکٹر نے دوسرے ڈاکٹر کا پوچھا تو نرس بولی وہ چھٹی کر کے چلے گئے ہیں جسکے بعد پہلے والا ڈاکٹر بھی مریض کی فائل پر نظر ڈالے بغیر ہی چلا گیا، تین نرسوں کے سامنے مریض کی فائلوں کا انبار دیکھ کر پریشانی کی حالت میں بیسمنٹ میں ایڈمن بلاک گیا تو واں دیکھا ناموں کی بڑی بڑی تختیاں لگے بڑے ڈاکٹروں کے تمام دفتروں پر تالے لگے ہیں واپس وارڈ میں مریض کے پاس آیا تو مریض غنودگی میں تھا اور اونچے اونچے سانس لے رہا تھا
https://twitter.com/x/status/1714832315409666467
اسکے نوجوان بیٹے نے بتایا کہ آئی سی یو سے ڈاکٹروں نے وارڈ میں شفٹ کر دیا یہ بول کر کہ اب یہ بہتر ہیں، وارڈ میں مریضوں کے ساتھ عیادت کرنے والوں کی بڑی تعداد تھی اور تب بھی ڈاکٹر یا نرس کہی نظر نہیں آ رہے تھے، مریض کے بیٹے کے ہمراہ باہر نکلا تو مرکزی داخلے کے راستے پر ایک نوجوان ڈاکٹر آ گئے جو شاید مجھے پہچانتے تھے جنھوں نے مریض کو دیکھنے کا وعدہ کیا، اور میں اپنے پروگرام کی ریکارڈنگ کے واسطے واپس آفس کی طرف روانہ ہو گیا

انہوں نے کہا ایک گھنٹا ہی گذار ہو گا کہ سٹوڈیو میں بیٹھے ہوئے ایک دوست کی فون آئی جس نے بتایا کہ ہمارے اُس عزیز کی ڈیتھ ہو گئی ہے، ذہن میں ایک ہی سوال آیا کہ اُس مریض کو پہلے دل کے دورے کے بعد کم از کم ۴۸ گھنٹے تو آئی سی یو میں رکھا جانا چاہئیے تھا، پھر سوچا وہاں بھی تو یہی نرسیں اور یہی ڈاکٹر ہونگے جو مریض کی فائلیں انبار کی صورت سامنے رکھتے ہیں اور اٹینڈ نٹ کے فریاد پر اسکی فائل ڈھونڈ کر اسکی دوائی دیتےہیں۔ بڑے بوجھل دل کے ساتھ پروگرام ریکارڈ کروایا۔راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ کا بڑا نام تھا مگر اب شاید اِس سے بھی بڑے نام کا کوئی افسر اسکا بڑا بن گیا ہے۔
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
Pura country ICU pr chul Raha ha aur dalal journalist, dallal judges aur dalal fouji iss patient Pakistan KO treat KR rahye Han apni experienced criminology skills sy
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
phouj mulk ko lootne me masrof hai.. Aain qanon ki bat krne wale ko jail me dal diya gya. convicted daku number 1 ko bail grant kr di gayi hai. awam kis keet ki muli hai.
 
Last edited:

Aliimran1

Prime Minister (20k+ posts)

GHALEEZ Ghulam Ghuddar FOUJ ——- GHAREEB CHUTIYA AWAM —- Kay Budget ka 63% DIRECTLY aur ZOR ZABARDASTI aur DAKAY sey 100 % in kay haqooq —- Guzishta 76 saalon sey kha rehi hai ——- Aur inhein hosh nahi ayi 🤷‍♂️

 

Back
Top