سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف سنگین غداری کے کیس میں درخواست گزار سینئروکیل عبدالرزاق شر کے قتل کا مقدمہ 302 ت پ، 109 ت پ اور 14 ت پ کی دفعات کے تحت عمران خان کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ مقتول سینئر وکیل عبدالرزاق شر کے بیٹے سراج احمد ایڈووکیٹ کی مدعت میں درج کیا گیا ہے جس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ، قتل ودیگر دفعات لگائی گئی ہیں۔
سراج احمد ایڈووکیٹ کی طرف سے درج کروائی گئی ایف آئی آر کے مطابق میرے والد نے ہائیکورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف آرٹیکل 6 کی پٹیشن دائر کر رکھی تھی۔ مجھے قوی یقین ہے کہ میرے والد کو عمران خان اور تحریک انصاف کے بندوں نے اسی رنجش کی بنا پر قتل کر دیا۔ میرے والد کو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے ایئرپورٹ روڈ پر قتل کر دیا۔
سابق سفارتکار یاسر محمود نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: سابق وزیراعظم وچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف دفعہ 190 کے تحت ایف آئی آر کاٹ لی گئی ہے۔ انہی دفعات کے تحت سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دینے کیلئے استعمال کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ایماء پر میرے والد کو قتل کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ سینئر وکیل عبدالرزاق شر کو گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے میں ایئرپورٹ روڈ پر گھر سے عدالت جاتے ہوئے عاق چوک کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ سر اور سینے میں گولیاں لگنے کے باعث ان کی موقع پر موت واقع ہو گئی تھی اور ملزمان موقع سے فرار ہو گئے تھے۔
سینئر وکیل کے قتل کے بعد بلوچستان بار کونسل سمیت صوبے کے عدالتوں نے بائیکاٹ کر دیا تھا۔ عبدالرزاق شر کی چیئرمین تحریک انصاف کیخلاف سنگین غداری کیس کی درخواست پر 7 جون کو سماعت ہونا تھی۔ وزیراعلی ٰبلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے عبدالرزاق شر کے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لے کر آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کر لی تھی۔