دیکھو بھیج دیا نہ پتھروں کے زمانے میں،

SAYDANWAR

Senator (1k+ posts)
آدھی دنیا پر بادشاہت کرنے والے جب اپنے رخصتی سفر پر بغیر اپنی نشانیاں چھوڑے واپس آنے پرمجبور ہوگئے اور اف تک نہ کی ، باوجود تمام وسائل پر قدرت رکھنے پر سوپر پاور کی خالہ کہلانے اور اپنی پنشن تک دسترس کے باوجود تمام موجودات اور تونگروں سے لاتعلقی کرنے پر آخر کیوں راضی ہوئے۔

وہ آدھی دنیا پر حکومت کرنے والے باوجود آکسفورڈ ،کیمبرج وغیرہ وغیرہ جیسی درسگاہوں کے ہوتے ہوئے اس سوپر پاور کے سامنے رک نہ سکے اور تنکوں کی طرح سیلاب کا حصہ بننے پر مجبور ہوگئے۔

دنیا کی موجودہ سپر پاور واحد ایسی حکومت ہے جس نے برطانیہ کی مرضی کے خلاف ان سے بزور بندوق اپنی آزادی پائی۔ گرچہ دنیا کے کچھ دور دراز ممالک سے کچھ جنگیں ہارے بھی مگر وہ تمام ممالک آج اس سوپر پاور کے دسترخوان سے اپنی روزی روٹی کما رہے ہیں۔کہاں راجہ بھوج کہا ں گنگو تیلی،سب چھوڑو حقیقت سے منہ نہ چھپاؤ پنجابی فلموں کی بناوٹی دنیا اور لاہوری 'بھڑک " صرف لاہوریوں کی دل جوئی تو کرسکتیں ہیں اسلام کے لاہوری قلعے کی بھڑکیں خطے میں تو چل سکتی ہے مگر انگلینڈ کے بھانجے کے سامنے نہیں۔

آج اگر پاکستانی ٹیویز شوز پر شور واویلا کرتے لفافی مرغے اور میرے دوست اور استاد جیسے جناب "حسن نثار" اور بھڑکباز ہارون رشید بھی مسند اقتدار پر بغیر امریکی معاونت کے بٹھا دئیے جائیں تو نتیجہ زرداری ، نواز اور عمران حان سے مختلف نہ ہوگا۔مشرف دور میں خطے کی جغرافیائ صورتحال مشرف کے لئے سازگار تھی اگرچہ ان لٹیروں سے "مشرف " بہتر تھا مگر جمہوریت کے انجکشن سے ہٹنے پر مجبور اور خود کو عاقل سمجھنے والے کیلئے اس ہی ملک کے دروازے کیسے مثالی بند کئے گئے کہ ساحل کے اسپار پڑے ہیں کوئی پوچھتا نہیں،دو ٹکے کا سقراتی ٹی وی پر موصوف کو کملا گردانتا ہے۔

لوگوں بظاہر چائنا کو ملک کی چابیاں دینے سے بھی کام بہتر ہونا بظاہر ممکن نہیں لگتا ،کیونکہ چائنا بھی پڑوسی چوھے کے کاٹنے سے خائف ہے اور ورلڈ آرڈر کے سامنے بے بس لگ رہا ہے۔طفیلی گروہ اور قومیں بغیر خود انحصاری پیدا کئے کتا دھوبی کہلانے کے علاوہ کچھ نہیں ہو سکتیں۔پتہ نہیں کس بدعقل نے عقل کے ناخن کی تشبیح متعارف کرائی تھی لیکن اگر اس سے معاملات سدھر پائیں تو بہتر ہوگا، ورنہ باری خاموش تماشائی کی بھی آنا ممکن ہوسکتی ہے۔
 
Last edited:

Back
Top