دہلی اسمبلی الیکشن:کانگریس کے 3 امیدوار اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب

Delhi-Congress-5.jpg

نئی دہلی: بھارت کی اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس مسلسل تیسری بار دہلی اسمبلی انتخابات میں ایک بھی سیٹ جیتنے میں ناکام رہی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، دہلی انتخابات میں کانگریس نے 2020 کے مقابلے میں تھوڑی بہتری دکھائی ہے، اور اس کا ووٹ شیئر تقریباً 2 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔ تاہم، اس کے باوجود پارٹی اس انتخابات میں بھی ایک بھی سیٹ جیتنے میں ناکام رہی۔

گزشتہ انتخابات میں کانگریس کو 4.26 فیصد ووٹ ملے تھے، جب کہ اس بار اس کا ووٹ شیئر 6.35 فیصد رہا۔ میڈیا کے مطابق، کانگریس نہ صرف دہلی میں انتخابی میدان ہار گئی، بلکہ وہ مسلسل تیسری بار ’صفر‘ سیٹوں کا سلسلہ بھی نہ توڑ سکی۔ اس کے علاوہ، پارٹی صرف تین سیٹوں پر اپنی الیکٹورل ضمانت بچانے میں کامیاب رہی، جب کہ باقی تمام سیٹوں پر اس کی ضمانت ضبط ہو گئی۔

پارٹی کے لیے تشویش کی بات یہ ہے کہ دہلی کی 70 اسمبلی سیٹوں میں سے کستوربا نگر کو چھوڑ کر باقی تمام سیٹوں پر کانگریس تیسرے یا چوتھے نمبر پر رہی۔ کستوربا نگر سیٹ پر کانگریس کے امیدوار ابھیشیک دت دوسرے نمبر پر رہے۔

کانگریس پارٹی نے تمام 70 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے، لیکن زیادہ تر سیٹوں پر اس کی ضمانت ضبط ہو گئی۔ صرف تین امیدوار اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب رہے۔ ان میں دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو شامل ہیں، جنہیں بادلی سے 41,071 ووٹ ملے۔ کستوربا نگر سے ابھیشیک دت اور ناگلوئی جاٹ سیٹ سے روہت چودھری بھی اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب رہے، جنہیں بالترتیب 32,028 ووٹ ملے۔

کانگریس کے کئی اہم لیڈرز، جن میں نئی دہلی سے سندیپ دکشٹ، کالکاجی سے الکا لامبا، بلی ماران سے ہارون یوسف، اور سیما پوری سے راجیش للوتھیا شامل ہیں، اپنی ضمانت بچانے میں ناکام رہے۔ نئی دہلی کے امیدوار نے شرمناک شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے تسلیم کیا ہے۔
 

Back
Top