دھمکیاں اور جان کوخطرہ:مراد سعید کا صدر پاکستان کو خط

alviahah1.jpg


سینئر صحافی ارشد شریف کے بعد نامعلوم افراد کی جانب سے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مراد سعید کے تعاقب اور انکی جان کو لاحق خطرات پر کاروائی کا معاملہ ۔مراد سعید نے صدر مملکت کو تفصیلات پر مبنی اہم ترین خط بھجوا دیا،

اپنے خط میں مراد سعد نے صدر مملکت سے معاملے پر نوٹس اور ضروری ایکشن لینے کی استدعا کی ہے۔

خط میں مشکوک افراد کی جانب سے تعاقب،انکو دی جانے والی دھمکیوں اور انکی سلامتی کو لاحق خطرات کی تفصیلات درج ہیں۔

صدر عارف علوی کو مخاطب کرتے ہوئے خط میں مراد سعید کا کہنا تھا کہ میرا ایمان ہے کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ میرا اللہ پر بھروسہ اور کامل ایمان ہے وہی کن فی فیکون زات ہے۔ میں موت سے ڈرتا نہیں اور حق بات کہتا رہوں گا ۔
Muraad-Saeed-to-the-President-1-page-0001.jpg


مراد سعید نے خط میں لکھا کہ 12 جولائی کو ارشد شریف نے بھی آپ کو خط لکھا، کسی نے نوٹس لیا نہ ہی ارشد شریف کے خدشات کو سنجیدگی سے لیا گیا،نتیجتاً پاکستان ایک وفادار اور محب وطن شہری اور قابل ترین تحقیقاتی صحافی سے محروم ہوا۔

خط میں مراد سعید کا مزید کہنا تھا کہ مراد سعید مرکز میں تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے میرے خلاف جھوٹے مقدمات کے اندراج کا سلسلہ جاری ہے،جولائی میں ملاکنڈ میں بدامنی نے سر اٹھانا شروع کیا،تو میں نے بروقت اسکے اسباب و وجوہ کی نشاندہی کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامیوں پر تنقید کی اور سوالات اٹھائے۔اسکے بعد میرے خاندان کو ڈرانے دھمکانے کے سلسلے کا آغاز ہوا

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے فیملی کو کہیں اور منتقل کرنے کا کہا گیا لیکن اللہ پر ایمان اور اپنی مٹی سے محبت کی وجہ سے آج تک ایسا نہیں کیا اور واضح پیغام دیا کہ ہمارا جینا مرنا اس مٹی میں ہے ۔مالاکنڈ میں جب لوگوں کو امن کے لئے آگہی مہم چلا رہا تھا تب بھی حلیے بدل کر مشکوک افراد میرے تعاقب میں رہے لیکن اللہ نے حفاظت کی ۔

مراد سعید نے مزید لکھا کہ اگست سے اب تک مجھے جان سے مارنے کی کئ دفعہ منصوبہ بندی کی گئی، مجھے اس سے نہ صرف مقامی پولیس نے آگاہ کیا بلکہ دیر، باجوڑ کے دورے کینسل کرنے کا بھی کہا گیا

ان کا کہنا تھا کہ 18اگست کی رات کو 2 بجے سادہ کپڑوں میں ملبوس مسلحہ افراد میری عدم موجودگی میں میرے گھر آئے،مجھے آج تک علم نہیں ہو سکا کہ انکا تعلق قانون نافذ کرنے والے کس ادارے سے تھا یا یہ کوئی جرائم پیشہ لوگ تھے۔

میں نے مدد کے لئے دوستوں کو بلوایا جن کے آنے پر وہ مسلح افراد فرار ہو گئے، یہ مسلح افراد ریڈ زون کی جانب فرار ہوئے جہاں پولیس چیک پوسٹ ہے،انہیں گزرنے کی اجازت دی گئی/

میں نے مقدمے کے اندراج کی درخواست دی مگر کوئی مقدمہ درج نہ کیا گیا، پولیس نے ڈائری نمبر کے اجراء ہی سے انکار نہیں کیا بلکہ درخواست واپس کرنے سے بھی انکار کر دیا،انکا جواب سادہ سا تھا کہ اوپر سے احکامات ہیں اور کچھ نہیں کر سکتے۔

میں نے ریڈزون کے کیمروں کی ریکارڈنگ تک رسائی کی بھی درخواست کی جو منظور نہ کی گئی، مجھے حکام کی جانب سے بار بار بتایا گیا کہ میری جان کو خطرہ ہے، پوری ریاستی مشینری ان عناصر کی معاونت کرتی دکھائی دے رہی ہے جو میری جان کے درپے ہیں۔

صدر کو مخاطب کرتے ہوئے مرادسعید نے کہا کہ جنابِ صدر آپ سربراہِ ریاست اور افواج کے سپریم کمانڈر ہیں،امید کرتا ہوں کہ ریاستی اداروں اور محکموں کی جانب سے ارشد شریف کے خط کے حوالے سے برتی گئی غفلت کو نہیں دہرایا جائے گا۔ جس ملک میں سابق وزیراعظم اور مقبول ترین لیڈر پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر تک درج نہ ہوسکےُ وہاں انصاف کی امید مشکل لیکن درپیش خطرات پر ریکارڈ پر لانا ضروری ہے /

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے اتنا بتایا جائے کہ یہ کون لوگ ہے؟ اگر یہ جرائم پیشہ لوگ ہے؟ اگر ایسا ہے تو ریاستی مشینری کی پشت پناہی انہیں کیوں اور کیسے حاصل ہے؟ مراد سعید
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
مشرقی پاکستان کے محب وطن بنگالیوں کے ساتھ بھئ یہی سلوک کیا گیا تھا وہی سب کچھ اب باقی بچے ہوئے پاکستان میں بھی دہرایا جارہا ہے
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Poray Mulk ko tamasha bana dia gia ha.herat ha ke koi iss ko serious nahi le raha..Judges ko pata hi nahi ke Pakistan mein kia ho raha ha.Lagta ha sab Geo dekh kar lambi taan kar so jatay hain.Neutrals ke sahib ko bhi controlled news di ja rahi hain.Ye log grounds realities se total be khabar hain.
 

Nebula

Minister (2k+ posts)
That is serious matter. Whole country in turmoil. May Allab secure us from evil. AAMEEN.
 

Back
Top