بابا جی پاکستان میں جمہوریت اس شجر کی مانند ہے جس کی چھاؤں صرف اپنے ہی پیروں پر پڑتی ہے. نہ اس کی آبیاری کرنے والے عوام اور نہ کوئی مسافر یا رہرو اس سے استفادہ کر سکتا. جہوری اشرافیہ نے ایک اودھم مچا رکھا ہے. لوٹ مار سربازار ہوتی ہے. حکومتی مشینری تباہ ہے اور عوام بدحال. ایسے میں زبان کا سخت ہونے فطری امر ہے. مگر پھر اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ شائستگی اللہ کے دوستوں کا شعار ہے.