
پاکستان میں عرصہ دراز تک کہا جاتا رہا ہے کہ بجلی کے آنے یا جانے کا کوئی وقت مقرر نہیں تاہم پچھلے کچھ عرصے سے عوام اب اس وجہ سے پریشان ہیں کہ بجلی کی قیمتیں بڑھانے کا بھی کوئی وقت مقرر نہیں ہے۔ بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ کے بعد گھریلو صارفین کیلئے بجلی کے فی یونٹ کی قیمت 48 روپے سے 84 روپے تک پہنچ چکی ہے اور ماہانہ 201 سے 300 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کو فی یونٹ 34.26 روپے کا پڑ رہا ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے بجلی کے بلوں پر عائد ٹیکسز کے باعث قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پریشان اپنے صوبے کی عوام کی مشکلات کا حل نکالنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے بجلی کے بلوں کے باعث عوام کی بڑھتی ہوئی پریشانیوں کا حل نکالتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ بجلی کی قیمت کا تعین خود کریگی اور اس کیساتھ پاور ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔
احمد وڑائچ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں لکھا:خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے سستی بجلی پیدا کرنے کے لیے گیم چینجر منصوبہ تیار کیا ہے اور صارفین تک بجلی خود پہنچانے اور ان سے بجلی کے بل وصول کرنے کے لیے بڑا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1826951788123349312
احمد وڑائچ نے لکھا کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت بجلی کی قیمت کا تعین بھی خود کرے گی اور اس کے ساتھ ساتھ اعلان کیا ہے کہ پاور ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی۔ بجلی کی فراہمی کے لیے ٹرانسمیشن لائن بچھانے اور ڈسٹری بیوشن بھی خود اپنے زیرانتظام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت کی طرف سے 171 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے 7 منصوبے جاری ہیں، 600 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے 10 منصوبے زیرتعمیر ہیں جہاں سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت 10 روپے فی یونٹ سے بھی کم ہو گی۔
https://twitter.com/x/status/1826954539494428754
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالر کا سٹاف لیول معاہدہ طے پا چکا ہے جس کی حتمی منظوری ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ نے دینی ہے۔ حکومت نے 37 مہینے کے اس قرض پروگرام کا مقصد پاکستان میں معاشی استحکام پیدا کر کے افراط زر میں کمی لانا بتایا ہے تاہم اس کے لیے ٹیکسز کی بھرمار کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10kopkkkgoornmnsntjhdhhd.png