خیبرپختونخوا حکومت کا افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے وفد بھیجنے کا فیصلہ


afg-kpk.jpg

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد یہ وفد افغانستان روانہ ہوگا۔ وفد میں قبائلی عمائدین، مذہبی اور سیاسی رہنما شامل ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفد بھیجنے کا مقصد خیبر پختونخوا بشمول قبائلی اضلاع میں امن و امان کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ افغانستان کی صورتحال کا براہ راست اثر خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں پر پڑتا ہے، جہاں دونوں جانب پختون قبائل آباد ہیں اور ان کے درمیان 2650 کلومیٹر طویل سرحد موجود ہے۔

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ قبائلی اضلاع میں امن و امان کا مسئلہ حل کرنا خیبر پختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ان کے بقول، حکومت کو سفارتی تعلقات اور قانونی پیچیدگیوں کا بخوبی علم ہے، اور اسی باعث وفد کے لیے ٹی او آرز (TORs) تیار کر کے وفاقی حکومت کو منظوری کے لیے بھیجے جائیں گے۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مذاکرات دونوں اطراف کے قبائلی اقوام کے درمیان ہوں گے، جبکہ "خوارج" (جنہیں عموماً دہشت گرد گروہوں سے منسوب کیا جاتا ہے) سے کوئی مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔
 

Dr Adam

President (40k+ posts)



جرنیلوں کی دوغلی حرکتوں اور مکارانہ پالیسیوں کی وجہ سے طالبان ان سے سخت نالاں ہیں اور انہوں نے جرنیلوں کو دھتکار دیا ہے . وہ نہ انکی شکل دیکھنا چاہتے ہیں اور نہ ہی ان سے کوئی بات چیت کرنا چاہتے ہیں . اس تناظر میں اپنی فیس سیونگ کے لیے ہیجڑے جرنیل پی ٹی آئی میں اپنے مہرے بیرسٹر سیف کو ایکٹیویٹ کرکے طالبان کی منتیں کرنے کے لیے کابل بھیجنا چاھتے ہیں . سیف کے طالبان کے ساتھ گہرے دوستانہ مراسم ہیں لہٰذا جرنیل اب ان تعلقات کا سہارا لے سیف کو استعمال کرنا چاہتے ہیں
اب اگر سیف کامیاب ہو گیا تو جرنیل کریڈٹ لینے آ جائیں گے اور اگر سیف کامیاب نہ ہوا تو سارا ملبہ پی ٹی آئی پر ڈال دیں گے
 

Back
Top