
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے دو ٹوک کہہ دیا کہ اگر عمران خان کا مقدمہ فوجی عدالت میں گیا تو ہم پرامن احتجاج کریں گے، بلکہ ہمیں عالمی عدالت انصاف میں جانا چاہیے,نجی ٹی وی سے گفتگو میں اسد قیصر نے کہا جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینا غلط فیصلہ تھا، ہم نے انہیں توسیع دے کر اپنے پاؤں پر کلہاڑا مارا، ایکسٹینشن کسی کو بھی نہیں ملنی چاہیے۔
اسد قیصر نے کہا امید ہے عمران خان جلد جیل سے باہر آجائیں گے، اس وقت پاکستان کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا، ملک آئین و قانون کی حکمرانی سے چلتے ہیں,فیض حمید سے پی ٹی آئی کا کوئی تعلق نہیں، ادارہ اپنے اندرونی معاملات خود کرے۔
انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن پورے جی ٹی روڈ سے کہیں بھی نہیں جیتی، ان کا مینڈیٹ جعلی ہے,چیف جسٹس پاکستان کی مدت ملازمت میں توسیع کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، نظام لپیٹنا ہے تو لپیٹ دیں کیونکہ ہمارے لیے ملک میں پہلے بھی مارشل لا ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے گزشتہ روز جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیض حمید کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنایا جائے گا، اور یہ سب کچھ مجھے ملٹری کورٹ میں لے جانے کے لیے کیا جارہاہے, انہیں پتا ہے میرے خلاف تمام مقدمات کھوکھلے ہیں جو اسٹینڈ نہیں کریں گے ۔ یہ سب ملٹری کورٹ کا چکر چل رہا ہے ۔
عمران خان کا کہنا تھا مجھے لگتا ہے کہ یہ لوگ فیض حمید کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنائیں گے۔ جنرل (ر) فیض کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ 9 مئی کا ماسٹر مائنڈ ہے ۔ اگر تو 9 مئی کو فیض نے میرے اغوا کا آرڈر دیا تو اسے پکڑیں ۔ میں کسی کو اور کمانڈر کو نہیں جانتا تھا صرف اتنا جانتا ہوں کہ باجوہ نے بتایا کہ فیض سب سے قابل جنرل ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6asadqaalamiadalinsaf.png