WatanDost
Chief Minister (5k+ posts)

میں قانون کی باریکیاں نا ہی جانتا ہوں نا ہی جاننے میں دلچسپی رکھتا ہوں کیونکہ میں وکیل یا جج نہیں_ الحمد الله .... الحمد الله اس لیے کے وکیل کیسا بھی ہو چاہے مدعی کا یا مدعا علیہ کا ہر دو فریق میں سے ایک جھوٹا اور دوسرا سچا ہوتا ہے اور وکیلوں کو یہ پتا ہوتا ہے اس کے باوجود وکیل جھوٹ کا دفاع بھی کرتے ہیں"پیشہ ورانہ فرائض" کے مصنوعی و کھوکھلے نام پر جبکہ جس نبی کا کلمہ ہم پڑھتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ایک کام جو مومن ہے وہ نہیں کر سکتا یعنی
یَا رَسُوْلَ اللہِ! اَیَکُوْنُ الْمُؤْمِنُ جَبَانًا قَالَ نَعَمْ قِیْلَ لَہٗ اَیَکُوْنُ الْمُؤْمِنُ بَخِیْلًا قَالَ نَعَمْ قِیْلَ لَہٗ اَیَکُوْنُ الْمُؤْمِنُ کَذَّابًا قَالَ لَا۔ (مؤطا امام مالک)
یارسول اللہﷺ! کیا مومن بزدل ہوسکتا ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: ہاں ہوسکتا ہے۔ پھر آپﷺ سے عرض کیا گیا، کیا مومن بخیل بھی ہوسکتا ہے، آپﷺ نے فرمایا: ہاں ہوسکتا ہے! پھر آپﷺ سے عرض کیا گیا کیا مومن آدمی جھوٹا بھی ہوسکتا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا نہیں۔
اب جس غلامانہ دور کی باقیات پر مبنی یہ عدالتی نظام آج روبہ عمل ہے کیا یہ آئین کی اولین شق کی توہین نہیں ہے ؟ کیا تمام وکیل اور جج صاحبان ١٩٧٣سے نفاذ آئین کے بعد سے مسلسل آئین کی توہین کے مرتکب نہیں ہو رہے؟
ایک عام شہری اور صحت مند معاشرے کو بڑے بڑے جغہ داری ، کلف لگے اور لچھے دار جعلساز وکیل یا پاٹے خان جج سے کیا کام ؟ ہمیں مطلب ہے تو عدل و انصاف سے کہ یہ برہم باز عدالتی نظام ہمارے لیے تو ہے نہیں .... جی ہاں یہ ہمارے لیے نہیں یہ وکیلوں اور ججوں کی شکم پری کے لیے بنایا گیا ایک فریب نا تمام ہے ، کم از کم آج تک تو ایسا ہی ہے اور اگر کسی کو شک و شبہ ہے توکسی بھی نچلی عدالت کے
باہر موجود سائلین سے پوچھ دیکھیں _
حل کیا ہے .... جناب بند کریں یہ دلال بنام وکیل کے ڈھکوسلے
کیونکہ یہ الله و رسول کے دینے ہوے نظام عادل کی کھلی مخالفت ہے _ کیسے ... لوٹ جایۓ دور فاروقی و علی کی جانب عدالت میں دونوں پیش هوئے بحیثیت مدعی بھی اور مدعا علیہ بھی کیا کوئی وکیل ان کا مترجم تھا ؟ نہیں یقینا نہیں
میں آسان مثال دیتا ہوں مجھے درد ہے تکلیف ہے میں ڈاکٹر کے پاس پہنچتا ہوں اور ڈاکٹر مجھے کہتا ہے خبردار جو زبان کھولی تو باہر جاؤ ٤ کمپوڈر بیٹھے ہیں ان میں سے ایک سے معاملات کرو اپنی اوقات کے مطابق یعنی کراے پر لو اور اسے اپنی تکلیف بیان کرو پھر اسے لے کر میرے پاس آو ، وہ میڈیکل لینگویج میں مجھے تمہاری تکلیف سمجھانے گا پھر میں نسخہ کیمیا تجویز کروں گا _
جناب گھنٹہ ہو گا علاج ، درد مجھے ہے، تکلیف کتنی ہے ،کس قسم کی ہے ، ٹیس کب اٹھتی ہے ، کس زاویے میں کم محسوس ہوتی ہے کون سے زاویے میں بڑھ جاتی ہے یہ میں ڈاکٹر کو بہتر طریقہ سے بیان کر سکتا ہوں یا کراے کا کمپووڈر ؟
اگر اولاد ابلیس یعنی وکلاء کے روزگار کا ہی خوف ہے تو اتنا کر لیں کہ عدالت کے رو برو مدعا اور مدعا علیہ کو قانونی مشورہ دینے کا انہیں حق ہو اور اس کا سب کے لیے یکساں و مناسب معاوضہ طے کر دیا جاے لیکن سنیں صرف مدعی و مدعا علیہ کو تاکہ ابلییسی نقطہ آفرینیاں منجانب اولاد ابلیس کا احتمال کم سے کم ہو اور مقدمے طول نہ پکڑیں اور جلد فیصل ہو کر اپنے انجام کو پہنچیں _
نوٹ> جس جھوٹ اور دجل کے پیشہ یعنی وکلا سے نکل کر اکثریت جج بھی بن جاتے ہیں کیا اس نظام سے امید عدل رکھنا پرلے درجے کی جہالت نہیں؟ گویا بوئے کانٹے هوئے ہیں اور امید گھنے سایہ دار شجر کی_
سبحان الله