
ملکی سیاسی موسم میں گرمی بڑھتی جارہی ہے، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت کو گرانے کیلئے جدوجہد تیز کردی گئی ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سیاسی صورتحال کے پیش نظر رابطوں میں تیزی دیکھی جارہی ہے، تازہ ترین رابطہ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین کے گروپ کے درمیان ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس رابطے کے بعد آئندہ چند روز میں مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اور جہانگیر ترین کے درمیان براہ راست رابطہ ہونے اور ملاقات ہونے کے امکانات بھی روشن ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ فی الحال شہباز شریف اور جہانگیر خان ترین کے نمائندوں کے درمیان کچھ دنوں سے رابطے ہورہے ہیں۔
یادرہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ ن کےصدر شہباز شریف نے پہلے پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت سے ملاقات کی اور بعد میں ایم کیو ایم کے وفد سے ملے اور حکومت سے نکلنے کی تجویز دی تھی۔
اسی طرح پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے بھی حکومتی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہی کو ٹیلی فون کیا تھا۔ تجزیہ کار ہارون رشید کے مطابق مونس الٰہی کو اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کی آفر کی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بلاول زرداری نے ملتان میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے مارچ سے پہلے عمران خان کی وکٹیں گرنا شروع ہوگئیں، اسلام آباد پہنچنے سے تک مزید وکٹیں گریں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں 100 فیصد یقین ہے کہ مارچ کامیاب ہوگا اور ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے عمران خان کی مزید وکٹیں بھی گریں گے، اسلام آباد پہنچنے کے بعد وزیراعظم پر حملے سے کوئی انکار نہیں کرسکے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shahbazii11.jpg
Last edited by a moderator: