حکومت کے بڑے ڈرے ہوئے ہیں،انہیں مناکر ڈرنکال دیں کہ کچھ نہیں ہوتا ،ایازامیر

ayaz-amirhasha.jpg

حکومت کے بڑے ڈرے ہوئے ہیں، پہلے انہیں منایا جائے کہ آپ دل سے ڈر، خوف نکال لیں کچھ نہیں ہوتا:ایازامیر

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے پروگرام تھنک ٹینک میں پاکستان کو چائنہ سے 30 کروڑ ڈالرز موصول ہونے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی سیاسی بحران ختم کرنے کی کوششوں اور مولانا فضل الرحمن کے بیان کہ ہم عمران خان سے مذاکرات نہیں کر سکتے، وہ ملکی سیاست کے غیرضروری عنصر ہیں" پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار ایاز امیر کا کہنا تھا کہ اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی طاقت 30 کروڑ ڈالرز ملنے پر خوشیاں منا رہی ہے، ہمارے ملک کا یہ حال ہو چکا ہے۔

سراج الحق کے سیاسی بحران کم کرنے کی کوشش کے کے حوالے سے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ کوئی تو کوششیں کر رہا ہے۔ صرف حکومت والوں کا مسئلہ ہو تو وکلاء یا کوئی بڑا جا سکتا ہےلیکن مسئلہ حکومت کے بڑوں کا ہے۔ صرف حکومت نہیں ڈری ہوئی بلکہ مسئلہ کچھ اور ہے، مولانا فضل الرحمن کی میراث کا وہاں سے صفایا ہو چکا ہے۔ عمران خان نے پتہ نہیں کیا کیا ہے کہ خیبرپختونخوا 2 سے 4 لوگ رہ گئے ہیں جو پرچم لہرا رہے ہیں جن میں سے ایک مولانا فضل الرحمن، امیر مقام کے علاوہ کوئی پٹھان قوم میں نظر نہیں آتا۔

حکومت کے بڑے ڈرے ہوئے ہیں، پہلے انہیں منایا جائے کہ آپ دل سے ڈر، خوف نکال لیں کچھ نہیں ہوتا۔اصل مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان کا جو ماحول اس وقت بن چکا ہے پہلے کبھی بھی نہیں تھا، ججز کب مشکلات کھڑی کیا کرتے تھے؟ عدالتیں کب کسی کیلئے رکاوٹ بنتی تھیں ؟ عوام کب کسی کیلئے رکاوٹ بنیں لیکن ماحول بالکل بدل چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے کھڑے نہیں ہونا تھا وہ کھڑے ہیں، جن کی زبان بندی ہوتی تھی ان کی بھی زبانیں کھل چکی ہیں، جن کی آنکھوں پر پردے تھے وہ ہٹ چکے ہیں، جن پر جملہ کسنے کیلئے بڑے بڑے طرم خان بھی گھوم پھر کر آتے تھے، ڈائریکٹ بات ہوتی نہیں تھی۔ صرف پختون قوم نہیں بلکہ پوری پاکستانی عوام کو پتہ نہیں کیا ہو گیا ہے؟ سارا ماحول ہی بدل گیا ہے۔ڈالے ہمارے، ڈالوں میں سارے نامعلوم بھی ہمارے پھر بھی کوئی بات نہیں ہو رہی۔

ایاز امیر کا کہنا تھا کہ ایسا پہلے زمانوں میں کہاں ہوتا تھا؟ اور یہ کوئی بہت پرانی بات نہیں، ہمیں یاد ہے مرد مومن، مرد حق جنرل ضیاء الحق کے ساتھ کون کون کھڑا تھا، اب بتا نہیں سکتے ہماری زبان بند ہے۔ مشرف کا زمانہ بھی ویسا نہیں تھا، اس سے پہلے ہم نے بنگالیوں کا مزاج درست نہیں کیا تھا۔ہمارا صوبہ جس نے وفاداری کا پرچم صدیوں اٹھائے رکھا، پتہ نہیں اسے کیا بخار چڑھ گیا ہے۔ ہم ذوالفقار علی بھٹو کے ٹرائل میں کہا کرتے تھے کہ پنجابی ججز ادھر ہیں، باقی ادھر ہیں لیکن جو اب ہو رہا ہے یہ سب نیا ہے۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
ayaz-amirhasha.jpg

حکومت کے بڑے ڈرے ہوئے ہیں، پہلے انہیں منایا جائے کہ آپ دل سے ڈر، خوف نکال لیں کچھ نہیں ہوتا:ایازامیر

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے پروگرام تھنک ٹینک میں پاکستان کو چائنہ سے 30 کروڑ ڈالرز موصول ہونے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی سیاسی بحران ختم کرنے کی کوششوں اور مولانا فضل الرحمن کے بیان کہ ہم عمران خان سے مذاکرات نہیں کر سکتے، وہ ملکی سیاست کے غیرضروری عنصر ہیں" پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار ایاز امیر کا کہنا تھا کہ اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی طاقت 30 کروڑ ڈالرز ملنے پر خوشیاں منا رہی ہے، ہمارے ملک کا یہ حال ہو چکا ہے۔

سراج الحق کے سیاسی بحران کم کرنے کی کوشش کے کے حوالے سے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ کوئی تو کوششیں کر رہا ہے۔ صرف حکومت والوں کا مسئلہ ہو تو وکلاء یا کوئی بڑا جا سکتا ہےلیکن مسئلہ حکومت کے بڑوں کا ہے۔ صرف حکومت نہیں ڈری ہوئی بلکہ مسئلہ کچھ اور ہے، مولانا فضل الرحمن کی میراث کا وہاں سے صفایا ہو چکا ہے۔ عمران خان نے پتہ نہیں کیا کیا ہے کہ خیبرپختونخوا 2 سے 4 لوگ رہ گئے ہیں جو پرچم لہرا رہے ہیں جن میں سے ایک مولانا فضل الرحمن، امیر مقام کے علاوہ کوئی پٹھان قوم میں نظر نہیں آتا۔

حکومت کے بڑے ڈرے ہوئے ہیں، پہلے انہیں منایا جائے کہ آپ دل سے ڈر، خوف نکال لیں کچھ نہیں ہوتا۔اصل مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان کا جو ماحول اس وقت بن چکا ہے پہلے کبھی بھی نہیں تھا، ججز کب مشکلات کھڑی کیا کرتے تھے؟ عدالتیں کب کسی کیلئے رکاوٹ بنتی تھیں ؟ عوام کب کسی کیلئے رکاوٹ بنیں لیکن ماحول بالکل بدل چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے کھڑے نہیں ہونا تھا وہ کھڑے ہیں، جن کی زبان بندی ہوتی تھی ان کی بھی زبانیں کھل چکی ہیں، جن کی آنکھوں پر پردے تھے وہ ہٹ چکے ہیں، جن پر جملہ کسنے کیلئے بڑے بڑے طرم خان بھی گھوم پھر کر آتے تھے، ڈائریکٹ بات ہوتی نہیں تھی۔ صرف پختون قوم نہیں بلکہ پوری پاکستانی عوام کو پتہ نہیں کیا ہو گیا ہے؟ سارا ماحول ہی بدل گیا ہے۔ڈالے ہمارے، ڈالوں میں سارے نامعلوم بھی ہمارے پھر بھی کوئی بات نہیں ہو رہی۔

ایاز امیر کا کہنا تھا کہ ایسا پہلے زمانوں میں کہاں ہوتا تھا؟ اور یہ کوئی بہت پرانی بات نہیں، ہمیں یاد ہے مرد مومن، مرد حق جنرل ضیاء الحق کے ساتھ کون کون کھڑا تھا، اب بتا نہیں سکتے ہماری زبان بند ہے۔ مشرف کا زمانہ بھی ویسا نہیں تھا، اس سے پہلے ہم نے بنگالیوں کا مزاج درست نہیں کیا تھا۔ہمارا صوبہ جس نے وفاداری کا پرچم صدیوں اٹھائے رکھا، پتہ نہیں اسے کیا بخار چڑھ گیا ہے۔ ہم ذوالفقار علی بھٹو کے ٹرائل میں کہا کرتے تھے کہ پنجابی ججز ادھر ہیں، باقی ادھر ہیں لیکن جو اب ہو رہا ہے یہ سب نیا ہے۔
جس طرح اکتہر میں بنگالیوں نے انکی پھینٹی لگائی تھی انکا علاج ہی یہی ہے کہ ایک دفعہ انکی ٹھکائی ہونی چاہئے ، انکو ہر دس سال بعد مارشل لاء کا دورہ پڑ جاتا ہے
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
ayaz-amirhasha.jpg

حکومت کے بڑے ڈرے ہوئے ہیں، پہلے انہیں منایا جائے کہ آپ دل سے ڈر، خوف نکال لیں کچھ نہیں ہوتا:ایازامیر

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے پروگرام تھنک ٹینک میں پاکستان کو چائنہ سے 30 کروڑ ڈالرز موصول ہونے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی سیاسی بحران ختم کرنے کی کوششوں اور مولانا فضل الرحمن کے بیان کہ ہم عمران خان سے مذاکرات نہیں کر سکتے، وہ ملکی سیاست کے غیرضروری عنصر ہیں" پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار ایاز امیر کا کہنا تھا کہ اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی طاقت 30 کروڑ ڈالرز ملنے پر خوشیاں منا رہی ہے، ہمارے ملک کا یہ حال ہو چکا ہے۔

سراج الحق کے سیاسی بحران کم کرنے کی کوشش کے کے حوالے سے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ کوئی تو کوششیں کر رہا ہے۔ صرف حکومت والوں کا مسئلہ ہو تو وکلاء یا کوئی بڑا جا سکتا ہےلیکن مسئلہ حکومت کے بڑوں کا ہے۔ صرف حکومت نہیں ڈری ہوئی بلکہ مسئلہ کچھ اور ہے، مولانا فضل الرحمن کی میراث کا وہاں سے صفایا ہو چکا ہے۔ عمران خان نے پتہ نہیں کیا کیا ہے کہ خیبرپختونخوا 2 سے 4 لوگ رہ گئے ہیں جو پرچم لہرا رہے ہیں جن میں سے ایک مولانا فضل الرحمن، امیر مقام کے علاوہ کوئی پٹھان قوم میں نظر نہیں آتا۔

حکومت کے بڑے ڈرے ہوئے ہیں، پہلے انہیں منایا جائے کہ آپ دل سے ڈر، خوف نکال لیں کچھ نہیں ہوتا۔اصل مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان کا جو ماحول اس وقت بن چکا ہے پہلے کبھی بھی نہیں تھا، ججز کب مشکلات کھڑی کیا کرتے تھے؟ عدالتیں کب کسی کیلئے رکاوٹ بنتی تھیں ؟ عوام کب کسی کیلئے رکاوٹ بنیں لیکن ماحول بالکل بدل چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے کھڑے نہیں ہونا تھا وہ کھڑے ہیں، جن کی زبان بندی ہوتی تھی ان کی بھی زبانیں کھل چکی ہیں، جن کی آنکھوں پر پردے تھے وہ ہٹ چکے ہیں، جن پر جملہ کسنے کیلئے بڑے بڑے طرم خان بھی گھوم پھر کر آتے تھے، ڈائریکٹ بات ہوتی نہیں تھی۔ صرف پختون قوم نہیں بلکہ پوری پاکستانی عوام کو پتہ نہیں کیا ہو گیا ہے؟ سارا ماحول ہی بدل گیا ہے۔ڈالے ہمارے، ڈالوں میں سارے نامعلوم بھی ہمارے پھر بھی کوئی بات نہیں ہو رہی۔

ایاز امیر کا کہنا تھا کہ ایسا پہلے زمانوں میں کہاں ہوتا تھا؟ اور یہ کوئی بہت پرانی بات نہیں، ہمیں یاد ہے مرد مومن، مرد حق جنرل ضیاء الحق کے ساتھ کون کون کھڑا تھا، اب بتا نہیں سکتے ہماری زبان بند ہے۔ مشرف کا زمانہ بھی ویسا نہیں تھا، اس سے پہلے ہم نے بنگالیوں کا مزاج درست نہیں کیا تھا۔ہمارا صوبہ جس نے وفاداری کا پرچم صدیوں اٹھائے رکھا، پتہ نہیں اسے کیا بخار چڑھ گیا ہے۔ ہم ذوالفقار علی بھٹو کے ٹرائل میں کہا کرتے تھے کہ پنجابی ججز ادھر ہیں، باقی ادھر ہیں لیکن جو اب ہو رہا ہے یہ سب نیا ہے۔
چین اپنا یار ہے
اس پہ جاں نثار ہے
پر وہاں ہے جو نظام
اس طرف نہ جائیو

اس کو دور سے سلام
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
جس طرح اکتہر میں بنگالیوں نے انکی پھینٹی لگائی تھی انکا علاج ہی یہی ہے کہ ایک دفعہ انکی ٹھکائی ہونی چاہئے ، انکو ہر دس سال بعد مارشل لاء کا دورہ پڑ جاتا ہے
جپانی لگدا اے سارے پاکستانی ہی ڈرے ہوے نی --- او سب توں وڈا کییس وی مسلسل بالٹی وچ وڑیا ہویا ای

Ik-in-Bucket.jpg


کییس ماڑی پٹھواری وچ - وڈے سارے چوھے کی آخنے ان

Generic_-_Coypu.jpg
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
جپانی لگدا اے سارے پاکستانی ہی ڈرے ہوے نی --- او سب توں وڈا کییس وی مسلسل بالٹی وچ وڑیا ہویا ای

Ik-in-Bucket.jpg


کییس ماڑی پٹھواری وچ - وڈے سارے چوھے کی آخنے ان

Generic_-_Coypu.jpg
جب مقابلہ دشمن کی بجائے کنجروں سے ہو جائے تو پھر بالٹی کیا ڈھولکی بھی بجانی پڑ جاتی ہے
 

Dr Adam

President (40k+ posts)

عوام کے سامنے آئیں تو وہ دستی انکا ڈر نکال دیں گے
 

bilal6516

Senator (1k+ posts)
جپانی لگدا اے سارے پاکستانی ہی ڈرے ہوے نی --- او سب توں وڈا کییس وی مسلسل بالٹی وچ وڑیا ہویا ای

Ik-in-Bucket.jpg


کییس ماڑی پٹھواری وچ - وڈے سارے چوھے کی آخنے ان

Generic_-_Coypu.jpg

Munafiq insaan Nawaz Sharif kahan baagh gaya hai..
 

bilal6516

Senator (1k+ posts)
آج کل سعودی عرب نسیا ھویا اے جی

jab nawaz sharif Pakistani awam mein aa ke ghul mil jaaye us din tu tana maar Niazi ko.

Sirf Bhutto family ke logo ko kyon Qatal kia gaya Hai. Sharif family ka aik Banda bhi Qatal Nahi.

iski waja kya hai?
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
jab nawaz sharif Pakistani awam mein aa ke ghul mil jaaye us din tu tana maar Niazi ko.

Sirf Bhutto family ke logo ko kyon Qatal kia gaya Hai. Sharif family ka aik Banda bhi Qatal Nahi.

iski waja kya hai?
اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ بیمار ھو کر مرتےھیں جی

This is called as "Ask a stupid question get stupid answer"
 

Back
Top